اسلام آباد(آئی این پی) وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سپریم کورٹ میں توہین عدالت نوٹس میں پیش ہونے کے بعد عدالت سے معافی نہ مانگ کر وزراءاور اپنے ساتھیوںکے جھرمٹ میں سپریم کورٹ کی عمارت سے باہر نکلے تو وہ انتہائی مسرور نظر آرہے تھے اور وزیراعظم اور ان کے ہمراہ وزیر داخلہ رحمن ملک بار بار اپنے حامیوں کی طرف دیکھ کر اس طرح ہاتھ ہلا رہے تھے کہ جیسے وہ سپریم کورٹ کو ”فتح“ کرکے آئے ہوں۔ اس موقع پر وکلاءکے دو گروپوں کی طرف سے چیف جسٹس اور حکومت کے حق میں شدید نعرے بازی کی جارہی تھی‘ وزیراعظم اور ان کیساتھ موجود پیپلزپارٹی کے وزراءاور پارٹی لیڈروں کی معافی نہ مانگنے اور عدالت کی طرف سے فوری کارروائی کی بجائے یکم فروری تک مہلت ملنے کی وجہ سے خوشی چھپائے نہ چھپ رہی تھی اور سب کی باچھیں کھلی ہوئی تھیں۔