2014ءکے بعد امریکی فوج کی موجودگی اور استثنیٰ کا منصوبہ افغانستان کے لئے خطرناک ہو گا: افغان ماہرین

Jan 20, 2013

 کابل(آن لائن) افغانستان کے سیاسی ماہرین نے ملک میں امریکی افواج کا طویل المدت قیام اور ممکنہ استثنیٰ کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام جنگ زدہ ملک میں امن اور اس کی خود مختاری کے لئے خطرے کا الارم ہوگا۔ امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ سال بم دھماکوں سے ہونے والی امریکی افواج کی ہلاکتوں میں 50 فیصد کمی ہوئی ہے ۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کی سیاسی جماعت یونائیٹڈ نیشنل فرنٹ کے ترجمان اور سینئر سیاسی ماہر وحید موجد نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 2014ءکے بعد افغانستان میں امریکی فوجی بیس کے قیام اور طویل المدت تک قیام کرنےوالے امریکی فوجیوں کو استثنیٰ دینے کا منصوبہ انتہائی خطرناک ہے اگر ایسا کیا گیا تو یہ افغانستان کی سکیورٹی اور خود مختاری کیلئے بڑا خطرہ ہوگا۔ انہوں نے کہا ملک میں غربت ، مہنگائی ، کرپشن ، جرائم اور قتل و غارت گری جیسے واقعات میں اضافہ ہوا۔ دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنانے کے حوالے سے قائم ادارے کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل مشعل بار بیرو کا کہنا ہے کہ ریموٹ کنٹرول بم دھماکے افغانستان میں فوجیوں کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں تاہم سال 2012ءمیں یہ دھماکے کافی حد تک کم ہوئے اور 104 امریکی فوجی ہلاک ہوئے جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 196تھی۔

مزیدخبریں