”بجلی گیس کا بحران ختم نہ ہوا تو صنعتیں بند ہو جائیں گی“

Jan 20, 2013

لاہور (کامرس رپورٹر) صنعتکاروں اور تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پنجاب میں بجلی اور گیس کا بدترین بحران فوری طور پر حل کرے بصورت دیگر صنعتیں بالکل بند اور لاکھوں صنعتی ورکرز بے روزگار ہو کر سڑکوں پر آ جائیں گے۔ یہ بات لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فاروق افتخار نے لاہور چیمبر میں کاروباری برادری کے نمائندوں سے ملاقات میں کہی۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر عرفان اقبال شیخ، نائب صدر میاں ابوذر شاد اور دیگر صنعتی و تجارتی تنظیموں کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔ فاروق افتخار نے مطالبہ کیا کہ حکومت وفاقی بجٹ میں بجلی کی پیداوار کے منصوبوں اور نئے ڈیموں کی تعمیر کے لیے فنڈز مختص کرے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے سنگین بحران سے تنگ آکر صنعتکاروں تاجروں اور صنعتی ورکرز نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دئیے تو حکومت کے لیے صورتحال پر قابو پانا ناممکن ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بجلی کے بحران کی وجہ سے صنعتی پہیہ رک گیا اور تجارتی سرگرمیاں مفلوج ہوگئیں تو حکومت اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے محاصل کہاں سے حاصل کرے گی؟ حکومت کو اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے کہ اقتصادی بہتری جمہوریت کے لیے بہت ضروری ہے جبکہ بے روزگاری، مہنگائی اور صنعتی بندش ہمیشہ لاقانونیت اور انتشار کو جنم دیتی ہے لہٰذا حکومت زمینی حقائق کو سمجھے اور صنعت کو بجلی کی فراہمی کے سلسلے میں اپنی ترجیحات ازسرنو مرتب کرے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدی آرڈرز بروقت پورے کرنے کے لیے صنعت کو بجلی کی مسلسل فراہمی بہت ضروری ہے لیکن بجلی کے سنگین بحران کی وجہ سے صنعتکار اپنے آرڈرز پورے کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی بین الاقوامی مارکیٹ کا ایک بڑا حصہ کھو چکا ہے اور رہے سہے غیرملکی خریدار بھی ہاتھوں سے نکل جانے کا خدشہ ہے۔

مزیدخبریں