رینٹل پاورکیس کے تحقیقاتی افسر کامران فیصل کی پراسرار موت کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آئے ہیں، ذرائع کے مطابق کامران فیصل پر اپنے ہی ادارے کی طرف سے رینٹل پاور تحقیقاتی رپورٹ تبدیل کرنے کے لئے شدید دباو ڈالا جارہا تھا، ذرائع کے مطابق سولہ جنوری کو وزیراعظم کی گرفتاری کے احکامات جاری ھونے پر کامران فیصل کو نیب ہیڈکوارٹرز طلب کیا گیا تھا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ھے کہ کامران فیصل کی موت پر پولیس کو نیب کی جانب سے ہی اطلاع دی گئی تھی، اور جب پولیس موقع پر پہنچی تو نیب حکام کی جانب سےکمرے کا دروازہ کھولا جاچکا تھا، جوکہ غیرقانونی امر ھے۔ کامران فیصل کا لیپ ٹاپ بھی انکے کمرے میں موجود نہیں تھا جوتاحال غائب ھے۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کامران فیصل کے جسم پرزخم کےنشان نہیں ہیں۔ اور حتمی فرانزک رپورٹ کے بعد ہی پتہ چل سکے گا کہ کامران فیصل نے خودکشی کی یاپھر انہیں قتل کیا گیا۔ کیس کے حوالےسے آئی جی اسلام آباد کا کہنا ھے کہ انہیں مقتول افسر کے ورثا کی جانب سے ابھی تک کوئی درخواست موصول نہیں ھوئی۔ اگردرخواست موصول ھوئی توقانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔