لاہور (نیوز رپورٹر)کسان بورڈ کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس گزشتہ روز لاہور میں ہوا۔ جس میں چاروں صوبائی صدور، سیکرٹریز، مرکزی نائب صدور، سیکرٹریز شریک ہوئے۔ جنرل کونسل میں کاشت کاروں پر ہونے والے ظلم وستم کے خلاف متفقہ قرارداد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زرعی ان پٹس پر جی ایس ٹی کا فوری خاتمہ کرے۔ کاشتکاروں کے نام پر دی جانے والی سبسڈی کا فائدہ تاجروں کی بجائے حقیقی کاشتکاروں کو دیا جائے اور حکومت فوری زراعت دوست پالیسیاں بنائے شوگر ملوں کے رویے کے خلاف قرارداد مذمت منظور کی گئی کہ شوگر ملیں گنے کے کاشت کاروں کا جو استحصال کر رہی ہیں حکمران طبقہ جان بوجھ کر اس سے پردہ پوشی کر رہا ہے اور گنے کے کاشت کاروں کو شوگر ملوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا حکومت فوری طور پر شوگر ملوں کی طرف سے کی جانے والی ناجائز کٹوتیوں کا فوری ازالہ کرے اور سی پی آر پر دی جانے تاریخوں کے مطابق انھیں ان کی رقوم کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ جنرل کونسل نے گندم کی سرکاری قیمت کا اعلان نہ کرنے پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر تمام ممکنہ اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے گندم کی سرکاری قیمت کا فوری اعلان کرے۔ زرعی ٹیوب ویلز پر بجلی کے اوور بلنگ اور ٹیرف میں ہونے والے ہوشربا اضافے پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زرعی ٹیوب ویلز کے لیے خصوصی ٹیرف کا اعلان کرے۔
’’حکومت زراعت دوست پالیسیاں بنائے، گندم کی سرکاری قیمت کا اعلان کیا جائے ‘‘
Jan 20, 2014