لاہور+ اسلام آباد (خبر نگار+ این این آئی) ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ ائرلائنز کا نئی دہلی کیلئے آپریشن بند ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ قومی ایئر لائن پچھلے تین عشروں سے زائد عرصے سے نئی دہلی میں اپنے دفاتر اور کاروبار چلا رہی ہے۔ 2005ء میں پی آئی اے نے نئی دہلی میں اپنے دفاتر چلانے کی غرض سے غیرمنقولہ جائیداد خریدی ہے جس کیلئے تمام ضروری قانونی کارروائی مکمل کی گئی تھی۔ 9 سال سے زائد عرصے کے بعد ریزرو بنک آف انڈیا (RBI) نے 14نومبر 2014ء کو ایک خط کے ذریعے یہ اعتراض اٹھایا ہے کہ پی آئی اے نے نئی دہلی میں 2005ء میں ان کی اجازت کے بغیر یہ جائیداد خریدی ہے۔ پی آئی اے اثاثے کو محفوظ اور بچانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ این این آئی کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کے نئی دہلی آفس کے مستقبل کا فیصلہ 29 جنوری کو ہوگا۔ پی آئی اے نے تمام قانونی دستاویزات تیار کرکے وزارت خارجہ کو معاملے سے آگاہ کر دیا۔ اعلیٰ سطح کا وفد 29جنوری کو بھارتی عدالت اور بھارتی بینک کے افسروں سے ملاقات کرے گا جس کے بعد دہلی میں قائم پی آئی اے کی جائیدادوں کا فیصلہ ہوگا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے بھارتی حکام سے پی آئی اے کے عملے کے ویزوں میں توسیع کے معاملے پر بات کی۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے بھارتی وزارت داخلہ کے سینئر حکام سے مسئلے کے حل کیلئے ملاقات کی۔