بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ بھی ’’بے قابو‘‘ صنعتی پہیہ جام

لاہور/ فیصل آباد/ جہلم (نیوز رپورٹر + نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) واپڈا نے ملک بھر میں بغیر شیڈول لوڈشیڈنگ شروع کر دی۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا بحران شدت اختیار کر گیا۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے کاروبار زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ فیصل آباد میں بجلی اور گیس کی بندش کے خلاف مظاہرے‘ سڑک بلاک کر دی۔ تفصیل کے مطابق لیسکو کی جانب سے لوڈمینجمنٹ نہ ہونے سے بجلی کا بحران خوفناک سطح پر پہنچ گیا۔ لاہور میں12 سے 14 گھنٹے تک بجلی بند کی جا رہی ہے۔ مجموعی طور پر پیداوار میں کمی کے باعث شارٹ فال پیداوار سے بھی بڑھ گیا۔ پی ایس او نے 1300 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے حبکو پاور پلانٹ کو فرنس آئل کی سپلائی مکمل بند جبکہ دیگر کے لئے مقدار میں نمایاں کمی کر دی۔ بدترین لوڈ شیڈنگ کے باعث معمولات زندگی متاثر اور صنعتی پہیہ جام ہو کر رہ گیا ہے۔ لوڈ مینجمنٹ کا کنٹرول نیشنل اور ریجنل پاور کنٹرول سنٹرز کے پاس ہونے کے باعث ملک بھر میں کسی بھی شیڈول کے بغیر لوڈشیڈنگ کی جانے لگی ہے۔ دریں اثناء لیسکو انتظامیہ کا موقف ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے ہمارے کوٹہ میں کمی کی گئی ہے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق جھنگ روڈ پر گلفشاں کالونی، پرتاب نگر، لکڑمنڈی اور محلہ پنج پیر کے رہائشیوں نے جھنگ روڈ پر گیس و بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا فیسکو کی جانب سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس سے کاروبار متاثر ہو رہے ہیں گیس بندش سے گھروں میں چولہے نہیں جل رہے۔ انہوں نے جھنگ روڈ کو ٹریفک کے لئے مکمل بند کر دیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامیہ کے ذمہ داران افسران موقع پر پہنچ گئے۔ جنہوں نے مظاہرین سے مذاکرات کئے اور مسائل حل کروانے کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔ جہلم سے نامہ نگار کے مطابق سوئی گیس کی بندش کے ساتھ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور شہریوں کو روزمرہ کے کاموں میں سخت پریشانی کا سامنا ہے۔ پشاور کے شہری علاقوں میں 8 سے 10 جبکہ نواحی علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ بدترین لوڈشیڈنگ سے گھروں سمیت مساجد میں پانی کی قلت بھی پیدا ہو گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن