”پی ایس او نے پٹرول کی ممکنہ قلت کے بارے میں دسمبر میں ہی حکومت کو آگاہ کر دیا تھا“

اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) پٹرول بحران نے نوازشریف حکومت کیلئے پریشان کن صورتحال پیدا کردی ہے۔ پٹرول کی قلت کی تمام تر ذمہ داری بیوروکریسی پر ڈال کر سیاسی قیادت کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حکومت پچھلے تین ماہ کے دوران پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات سمیٹ نہیں سکی۔ ذرائع کے مطابق پی ایس او کی اعلیٰ انتظامیہ نے حکومت کو پٹرول کی ممکنہ قلت سے پیدا ہونے والے ”خطرناک ترین“ بحران سے دسمبر 2014ءمیں آگاہ کردیا تھا۔ پٹرول کی قیمتوں میں کمی سے اسکی ڈیمانڈ میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق پٹرول بحران دراصل پٹرول سستا کرنے کا ”شاخسانہ“ ہے، یہ مالیاتی بحران کی ایک شکل بھی ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیر صدارت پٹرول بحران پر ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی ،جن کے پاس دو عشروں سے زائد وزارت پٹرولیم کا قلمدان رہا ہے، کی عدم موجودگی کا نوٹس لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف تحقیقات کے نتیجہ میں ایک دو روز میں سیاسی سطح پر بڑا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ بے گناہ بیوروکریٹس وٹیکنو کریٹس کی بحالی کا امکان ہے۔
وزیراعظم/ بڑا فیصلہ


ای پیپر دی نیشن