ساہیوال (نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں نہیں لیکر جائیں گے ہم ذاتی نوعیت کے مقدمات کی سفارش نہیں کر سکتے مڈٹرم الیکشن کیا مطالبہ اس لئے نہیں کر رہے کہ مسلم لیگ ن کی 51فیصد نشستوں کے جعلی ہونے کا ثبوت نہیں ملا الیکشن دھاندلی کے خلاف کمشن بنا تو پی پی دھاندلی کے ثبوت ضرور پیش کرے گی۔ ملک میں خاندانی سیاست کی پالیسی نے بجلی، گیس اور اب پٹرول کا بحران پیدا کردیا ہے اور عوام کو خوار کیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر قمر کائرہ نے ساہیوال میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں انہوں نے وزیراعظم میاں نواز شریف کو مشورہ دیا تھا کہ جس طرح عمران خان چئیرمین پاکستان تحریک انصاف نے کھلے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا ختم کردیا ہے اور آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی ہے اب حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ انکے تحفظات کو ختم کرے اور اس میں پیش رفت کرے لیکن وزیراعظم کو انکی خاندانی سیاست کے مہروں نے آگے بڑھنے ہی نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر کا قتل کیا گیا لیکن پیپلز پارٹی نے جمہوریت کا ساتھ دیا اور فوجی عدالتوں کو نہیں مانا اور نہ ہی مارشل لاءکو تسلیم کیا اب آئین کے تحت فوجی عدالتوں کو سول انتظامیہ کے تابع کر کے چلایا جائے گا تو پیپلز پارٹی نے حمایت کی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سابقہ الیکشن میں جس طرح پیپلز پارٹی کو ہرایا گیا وہ ہماری سوچ سے باہر ہے اس طرح پیپلز پارٹی کو ہرا کر ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے مگر وہ ایک ناکام کوشش تھی زرداری صاحب اور دوسرے پارٹی لیڈرز کو پارٹی میں موجودہ صورت حال پر تشویش ہے۔
قمر کائرہ