الطاف حسین کا سندھ میں مارشل لاءلگانے کا مطالبہ

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کےلئے سندھ میں مارشل لاءلگا دیا جائے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ سندھ حکومت لوگوں کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو گئی ہے جو گزشتہ روز کے خونریز واقعات میں سرکاری افسروں اور پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد کے جاں بحق ہونے سے بھی عیاں ہے۔ باقی ملک میں حالات سندھ سے بھی برے ہیں۔ پنجاب اور خیبر پی کے میں پٹرول کے بحران کے باعث زندگی جمود کا شکار ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ پٹرول کی شدید قلت حکومت کےخلاف گہری سازش ہے۔ سازش کس نے کی؟ وزیراعظم کابینہ کی کلاس لگا کر بیٹھے ہیں اور بحران کے ذمہ دار کو تلاش کر رہے ہیں حالانکہ پوری توجہ بحران کے خاتمے پر ہونی چاہئے۔ پٹرول بحران کے علاوہ بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گیس اور بجلی بھی ناپید ہے اگر ان مسائل کا حل مارشل لاءہے تو الطاف حسین کا مطالبہ جائزہے جس سے صرف سندھ ہی نہیں پورے ملک کو مستفید ہونا چاہئے مگر حقیقت یہ ہے کہ مارشل لاءمسائل کا حل نہیں ہے۔ الطاف حسین جذبات میں آکر پہلے بھی فوج کو اقتدار سنبھالنے کی دعوت دے چکے ہیں۔ وہ ایک بڑی سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں۔ جمہوریت سے مایوس نہ ہوں بلکہ موجودہ حالات میں ان کا بہترین کردار یہ ہونا چاہیے کہ حکومت پر عوامی مسائل حل کرنے پر زور دیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...