لاہور (پ ر) سپریم کورٹ کے 8 ستمبر 2015 کے فیصلہ کے باوجود وزیراعظم بیرون ملک انگریزی میں تقریریں کر رہے ہیں، سارا دفتری نظام انگریزی میں چل رہا ہے۔ یہ سب کچھ آئین کی خلاف ورزی اور سپریم کورٹ کی توہین ہے جبکہ دوسری طرف عمران خان کے زیر اقدار صوبہ خیبر پی کے بھی تمام کارسرکار انگریزی میں جاری ہے اور سرکاری سکولوں میں انگلش میڈیم نافذ ہے۔ انصاف کا علم بلند کرنے والے عمران خان کو تو قومی زبان کو اس کا حق دینا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار قومی زبان تحریک کے بانی صدر ڈاکٹر محمد شریف نظامی اور مرکز ی نائب صدر پروفیسر حافظ محمد اشرف نے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔