کراچی (آن لائن) سندھ اسمبلی کی قائم مقام سپیکر شہلا رضا نے گزشتہ روز سوسائٹیز رجسٹریشن (سندھ ترمیمی) بل 2015 مزید غور وخوض کے لےے ایوان کی مجلس قائمہ کے حوالے کر دیا جو ایک ہفتے میں ترمیمی بل کا جائزہ لے کر ایوان میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے سوسائٹیز ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے اور قومی ایکشن پلان میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل ایوان میں پہلے ہی متعارف ہو چکا ہے۔ اس میں کی جانے والی ترمیم کے لےے یہ مناسب ہو گا کہ سٹینڈنگ کمیٹی مختلف آراءکے ساتھ اس کا بغور جائزہ لے اور ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ ایوان کو پیش کرے۔ علاوہ ازیں ڈپٹی سپیکر سیدہ شہلا رضا نے مسلم لیگ (فنکشنل) کی رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی کی ایک تحریک التواءجس کا تعلق سول ہسپتال شکار پور کی ناگفتہ بے صورت حال سے تھا ۔ خلاف ضابطہ قرار دے کر مسترد کر دی۔ محرک کا کہنا تھا کہ سول ہسپتال شکارپور کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے جہاں نہ ڈاکٹر ہیں اور نہ ادویات۔ سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے تحریک کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ یہ تحریک ایک اخباری تراشے کی بنیاد پر پیش کی گئی ہے۔ فنی بنیادوں پر تحریک قابل غور نہیں ہو سکتی۔ بعدازاں قائم مقام اسپیکر نے تحریک کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا۔ علاوہ ازیں سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو بھی تقریباً سوا گھنٹے کی تاخیر سے 10 بجے کے مقررہ وقت کے بجائے صبح سوا 11 بجے شروع ہوا۔ ایوان کی کارروائی تقریباً دوگھنٹے جاری رہی اور سوا ایک بجے اذان ظہر کے بعد قائم مقام سپیکر شہلا رضانے اجلاس جمعہ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا۔
ترمیمی بل کمیٹی کے حوالے