ریاض (اے ایف پی) اقوام متحدہ کے ایک ماہر انسانی حقوق نے سعودی عرب سے خواتین کیلئے ڈرائیونگ پر پابندی ختم کرنے اور خواتین کیلئے مردوں کی سرپرستی کے نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے 12 روزہ دورے کے اختتام کے موقع پر انہوں نے کہا میرے تحفظات یہ ہیں کہ حکومت حقیقت میں قدامت پرست آوازوں کا دفاع کررہی ہے جن کی تعداد نسبتاً قلیل ہے۔ اپنے دورے کے دوران فلپ آلسٹن نے کابینہ کے وزرائ، غریب طبقے کے افراد، اسلامی ماہرین، انسانی حقوق کے حامیوں اور دیگر افراد سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے کہا سعودی عرب میں موجودہ صورتحال اسکے وژن 2030 کے معاشی اور سماجی ترقی کے اہداف کے حصول میں بھی رکاوٹ ہے۔ لہٰذا سعودی عرب کو خواتین کو کار ڈرائیو کرنے کی اجازت دینے کیلئے اقدام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا خواتین کیلئے سفر اور کام کرنے میں رکاوٹ بننے والے گارڈین شپ سسٹم میں بھی اصلاح کی ضرورت ہے۔ اس نظام کے تحت خاتون کی تعلیم، سفر اور دیگر سرگرمیوں کیلئے عام طور پر والد، شوہر یا بھائی کی اجازت لازمی ہوتی ہے۔ حکام کی یہ دلیل کہ معاشرہ خواتین کو ڈرائیو کرنے کی اجازت نہیں دیتا، اس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی کیسے تبدیل کی جائے اور رویوں کو کیسے بدلا جائے۔ اس حوالے سے حکومت کو ہی اقدامات کرنا ہوں گے۔
سعودی خاتون ڈرائیونگ