کراچی(وقائع نگار)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ہاتھوںہماری قیادت ، پولیس اور رینجرز کے جوان شہید ہوئے ہیں ہم انہیں کیسے معاف کر سکتے ہیں ،دہشت گردوں یا ان کے سرپرستوں کے خلاف سندھ حکومت پیچھے نہیں ہٹے گی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائے گی ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعرات کونیو سندھ سیکرٹریٹ میں سندھ کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں صوبائی وزراءنثا ر احمد کھوڑو، منظور وسان، مرتضیٰ وہاب ، میر ہزار خان بجارانی ، جام خان شورو، امداد پتافی ، ڈاکٹر سکندر میندرو ، مکیش کمار چاولہ، سعید غنی، شمیم ممتاز ، نادر خواجہ ، ڈاکٹر کھٹومل ، محمد علی ملکانی، چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کم ہوا ہے یا بڑھا ہے مجھے مکمل کنٹرول کرنا ہے ، موبائل فون خریدنے والی دکانیں ہیں ان کے پاس موبائل فون بیچنے والوں کا مکمل ڈیٹا ہو نا چاہئے ،موٹر سائیکل چوری ہو کر مارکیٹوںمیں پارٹس کی شکل میں بکتی ہے ، چور مارکیٹوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔انہوںنے کہاکہ اپیکس کمیٹی کی سفارش پر 94 مدارس کی لسٹ وزارتِ داخلہ کو بھیجی گئی لیکن وزارتِ داخلہ نے اس کیس کو سیاسی بنا دیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے جن مدارس کی لسٹ بھیجی ہے اس کے ساتھ ضروری ثبوت بھی بھیجے ہیں لیکن انہوںنے چھوٹا سا جواب بھیج کر معاملے کو سرد خانے میں بھیجنے کی کوشش کی گئی ہے اورہم چپ نہیں بیٹھیں گے،ہم وزارتِ داخلہ کے خط کا جواب دے چکے ہیں ، حیسکو اور سیسکو نے اگر کسی سرکاری آفس کی بجلی کاٹی تو میں سخت کارروائی کروں گا ۔ آ ئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دے ہوئے بتایا کہ فرقہ وارانہ کرائم میں نمایاں کمی آئی ہے اسٹریٹ کرائم سے ایسٹ اور ویسٹ متاثر ہوئے ہیں ،اسٹریٹ کرائم میں اضافہ نہیں ہواصرف اس حوالے سے واویلہ زیادہ کیا جا رہا ہے ، جس پر وزیر اعلیٰ سندھ کی آئی جی سندھ نے ہدایت کی کہ میں نہیں جانتا آپ اسٹریٹ کرائمز کنٹرول کریں‘ایس ایچ اوز کو مزید متحرک کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے اے ڈی خوا جہ کو حکم دیا کہ موبائل فون کی چوری اورانہیں خریدنے والی مارکیٹ میں موجود دکانداروں کے خلاف کارروائی کریں ۔آئی جی سندھ نے مزید بتایا کہ عاصم بوبی اور اسحاق بوبی کی گرفتاری اہم ہے ، اس گینگ نے 98قتل کئے ہیں اور ان کی نشاندہی پر کارروائیاں جاری ہیں اس وقت سندھ میں کوئی بھی اغواءکا کیس نہیں ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے سیکرٹری انرجی کو ہدایت کی کہ وہ منسٹری آف واٹر اینڈ پاور سے اس حوالے سے بات کریں ،وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی سیز اور الیکٹر انسپکٹر کو متحرک اورڈی سی اور الیکٹرک انسپکٹر کوسہولت مراکز قائم کرنے کا بھی حکم دیا ، بجلی کاٹنے کی شکایت درج کریں اور مل کر اسے بحال کریں ، جہاں عدم ادائیگی ہو اس کو ری کنسائل کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شا ہ نے ضروری اشیاءکی پرائس کنٹرول اور منافع خوری کی روک تھام اور ذخیرہ اندوزی کے ڈرافٹ بل پر منظور وسان کی سربراہی میں 6رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے خیبر پختونخواہ کی این ایف سی کمیٹی نے وزیراعلیٰ ہا ﺅس میں ملاقات کی۔ کے پی کے کے وفد کی سربراہی صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے کی ،وفد میں کے پی کے کی این ایف سی کے ممبر محمد ابراہیم خان ، سیکرٹری خزانہ علی رضا بھٹو شامل تھے۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ وفاقی حکومت کو کہا جائے گا کہ صوبوں کو سیلز ٹیکس کی کلیکشن کا کام دیا جائے جو بھی سیلز ٹیکس کے فنڈ ز جمع ہوں گے اس کو این ایف سی ایوارڈ کے فارمولے کے تحت تقسیم کیا جائے ۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مراکش کے سفیر محمد کارمونے نے وزیر اعلیٰ ہاﺅس میں ملاقات کی ۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ
دہشت گردوں انکے سرپرستوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی سندھ کابینہ اسٹریٹ کرائم کنٹرول کریں
Jan 20, 2017