اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) سینٹ کو وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیا ہے کہ بعض غیرملکی حساس ادارے بھی پاکستان میں افراتفری پھیلانے کےلئے بعض گروپوں کو فنڈز فراہم کرتے ہیں‘ مشکوک ترسیلات کی رپورٹس پر 116 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں پر اٹھارہ ارب سے زائد خرچ کئے جائیں گے۔ پنشن کے نظام کو بہتر کیا ہے اب مشکلات پیش نہیں آئیں گی وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے گزشتہ روز ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران چوہدری تنویر خان اور جہانزیب جمالدینی کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں ملک میں دہشتگردی کے واقعات بہت کم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلح تنظیمیں فنڈز کے حصول کے لئے منشیات فروشوں سے رابطے میں رہتی ہیں۔ یہ گروہ پاک افغان سرحد پر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں میں فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ کے تحت 498 اور اینٹی منی لانڈرنگ کے تحت 230 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ سینیٹر اعظم سواتی‘ نزہت صادق‘ طاہر حسین مشہدی‘ احمد حسن‘ تاج حیدر اور جہانزیب جمالدینی کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر ریاستیں و سرحدی علاقہ جات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے ایوان کو بتایا کہ 2015-16ءمیں فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 18 ارب 62 کروڑ روپے سے زائد مختص کئے گئے جن میں سے 17 ارب 92 کروڑ 40 لاکھ روپے خر چ کئے گئے۔ فاٹا کو ملک کے دوسرے علاقوں کے برابر لانے کےلئے مزید فنڈز بھی فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا سیکرٹریٹ فاٹا میں نوجوانوں کےلئے مواقع بڑھانے کے لئے محنت کر رہا ہے۔ بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت نے ترکی کی درخواست پر پاک ترک سکولز کے ترک اساتذہ کے ویزے میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسلام آباد اور اس کے نواحی علاقوں میں غیر ملکیوں کی تعداد کا اندازہ لگانے کے لئے ایک جامع سروے کیا گیا۔ رجسٹریشن بھی کی گئی۔ اس وجہ سے صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ میاں عتیق شیخ‘ نزہت صادق اور کلثوم پروین کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ سیونتھ ایونیو پر مالبری کے 1700 درخوت کاٹے گئے ان کی جگہ 3500 نئے درخت لگائے بھی گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درختوں کی ٹھیکیداروں کی کٹائی کے عمل میں بدعنوانی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کشمیر ہائی وے اور اسلام آباد ہائی وے کی گرین بیلٹ پر درخت اور دوسرے پودے لگائے جاچکے ہیں۔ درختوں کی دیکھ بھال پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے ثقافت کے فروغ کےلئے کلچر پالیسی کا جامع مسودہ مرتب کیا ہے‘ پہلی مرتبہ آرٹسٹ فنڈ قائم کیا جائے گا جس سے مستحق فنکاروں کو مالی معاونت مل سکے گی۔ سینیٹر شبلی فراز‘ طلحہ محمود اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کلچر پالیسی کو حتمی شکل دینے کےلئے وزیراعظم نے عطاءالحق قاسمی کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی ہے۔