اسلام آباد (قاضی بلال) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان کے ایجنڈے کی کارروائی چھوڑ کر جانے پر غصہ میں آگئے اور اجلاس دس منٹ کیلئے ملتوی کر دیا وزیر مملکت کی وضاحت پر چیئرمین کو سوری کہنا پڑگیا۔ اسلام آباد میں سی ڈی اے کی طرف سے سرائے ، نیب کو کرائے پر دینے سے متعلق توجہ دلاﺅ نوٹس کا جواب دینے کیلئے وزیر مملکت انجینئربلیغ الرحمان کے موجود نہ ہونے پر ناراضی کا اظہار کیا۔ ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے توجہ مبذول نوٹس پر اپنا نکتہ نظر پیش کرنا شروع کیا تو چیئرمین نے کہا کہ متعلقہ وزیر اس کا جواب دینے کے لئے موجود نہیں ہیں۔ اگر وزیر دس منٹ کیلئے رک جاتے تو کیا ان کی عزت میں کمی آ جاتی یا میں اجلاس کو پیک اپ کردوں ۔ شیخ آفتاب احمد کی جانب سے یقین دہانی کے باوجود چیئرمین نے اجلاس کو دس منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔وزیر مملکت بلیغ الرحمان کی وضاحت پر چیئرمین سینٹ نے کہاکہ مجھے علم ہے کہ آپ ہمیشہ وقت پر آتے ہیں اور سوالوںکے بھی مناسب جواب دیتے ہیں آئی ایم سوری۔چیئرمین سینٹ نے ایک بار پھر برا منایا جب ایوان بالا کے اجلاس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر طاہر حسین مشہدی کے موبائل فون کی گھنٹی بجنے لگی انہوں نے کہا کہ آئندہ فون کی گھنٹی بجی تو اسے ضبط کر لوںگا۔ سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ پتا نہیں کہ فون کیوں بند نہیں ہوا آئندہ خیال رکھوں گا اس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آئندہ اس سلسلے میں محتاط رہیں۔ بعد میں ایک اور فون کی گھنٹی بج اٹھی سو اس پر چیئرمین سینٹ نے سینٹر محسن لغاری کو موبائل جمع کروانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جس کا بھی موبائل ہے مجھے دے دیں۔