اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ ن کے رہنما وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جو پیچھے کھڑے ہیں‘ کھڑے ہی رہ جائیں گے‘ نواز شریف عوام سے کیا ہر وعدہ پورا کریں گے۔ کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا ہم جانے والے نہیں۔ ہمارے مخالفین ایسے ہی کھڑے رہ جائیں گے۔ پاکستان کے دشمن چاہتے ہیں ہم اس منزل تک نہ پہنچیں۔ عدالت کی کارروائی پر تبصرہ کرنا غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا تحریک انصاف نے سچ اور جھوٹ کی تمیز ختم کر دی۔ ہمارے چہرے داغ دار کرنے والے سمجھیں کہ وہ بھی نہیں بچیں گے۔ فیصلہ خلاف ہو یا حق میں عدالت کا فیصلہ سب کو تسلیم کرنا پڑے گا۔ بیہودہ الزام نہ لگائے جائیں، کل ہم بات نہیں کریں گے لیکن اگر انہوں نے بات کی تو ہمارے پاس بھی جواب دینے کا حق ہے۔ ہم گونگے بہرے نہیں۔ وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا عمران خان کے پاس کہنے کیلئے کچھ نہیں تھا‘ یہ بات ثابت ہورہی ہے کہ وزیراعظم کا نام پانامہ دستاویزات سے کوئی تعلق نہیں، یہ بھی ثابت ہورہا ہے کہ مریم نواز وزیراعظم کے زیرکفالت نہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعظم کے قوم سے تمام خطاب ریکارڈ پر موجود ہیں، ہم نے عدالت میں دستاویزات پیش کی ہیں جن کا وزیراعظم نے ذکرکیا تھا۔ عمران نے اپنی دائرکردہ پٹیشن پر کوئی جوابی ثبوت پیش نہیں کیا۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ 2018میں بھی وزیراعظم نوازشریف عوام کے مقبول ترین لیڈر ہوں گے۔ دانیال عزیز نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے کسی قسم کی غلط بیانی نہیں کی ہے۔ عمران خان الزامات سے دستبردار ہو کر پارلیمان میں تقریر کا کیس لڑ رہے ہیں پانامہ کیس کی طرح عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف کیسز کی سماعت بھی روزانہ کی بنیاد پر ہونی چاہئے۔ وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا تحریک انصاف عدلیہ کو متنازع بنانے ججز کو دبا¶ میں لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا عمران خان خیبر پی کے میں لوگوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے کام نہیں کر سکتے تو مستعفی ہو کر کرکٹ پر توجہ دیں وہ سیاست کو بھی کھیل سمجھتے ہیں۔ صباح نیوز کے مطابق لیگی رہنماﺅں نے کہا مسلم لیگ ن تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے جھوٹے الزامات کا مقابلہ کارکردگی سے کرے گی۔ سیاست میں گالی کا کلچر عمران خان نے متعارف کرایا۔ عدالت میں ثابت کردیا ہے کہ وزیراعظم کا پانامالیکس سے کوئی تعلق نہیں، عمران اور بلاول کی ڈگری لندن کی اور سوچ لنڈے کی ہے۔ دونوں کو مزید اخلاقی تربیت کی ضرورت ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا عمران نے جھوٹے الزامات پر عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیںکیا۔ عمران خان کے ہاتھ میں جھوٹے الزامات کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عمران نے الزامات پانامالیکس کا مقدمہ شروع ہوا ہے جب عدالت میں ثبوت پیش نہ کرسکے تو وزیراعظم کی تقریر پر آگئے اس میں بھی تضاد ثابت نہ کرسکے تو آپ کہہ رہے ہیں کہ بیٹے نے باپ کو اور باپ نے بیٹی کو گفٹ کیوں دیا ہے تحفہ کی بات وہ کہہ رہے ہیں جن کے ایک طرف جہانگیر ترین ہے جس نے کروڑوں کے تحائف اپنے مالی اور خانساموں کو دیئے اور بعد میں انہوںنے ان کو وہ تحائف واپس تحفہ میں دیئے یہ تحریک انصاف کیلئے جائز ہے کہ تحائف دیں اور وصول کریں اور اگر وزیراعظم کو کوئی تحائف ملے تو وہ حرام اور جرم ہے۔ طلال نے بلاول کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھی کرپشن کی بات کررہا ہے کیا یہ قیامت کی نشانی ہے کہ کرپشن کے خلاف پیپلزپارٹی ریلی نکال رہی ہے۔ بلاول کے نام کے ساتھ جب تک زرداری ہے وہ بھٹو نہیں بن سکتے۔ عمران خان اور بلاول دونوں نے تعلیم آکسفورڈ میں حاصل کی مگر تربیت نہیں ہوئی کہ بات کس طرح کرتے ہیں۔ جب میں انسان بولتا ہے تو اس کی تربیت کا پتہ چلتا ہے۔ عمران اور بلاول کی ڈگری لندن کی اور سوچ لنڈے کی ہے۔ مائزہ حمید نے کہا کہ بہتان خان الزامات کی بنیاد پر نااہل کرنا چاہتے ہیں جو کبھی نہیں ہوسکتا۔ بی بی سی کی جھوٹی خبر پر ان کے خلاف ہتک عزت کا دعوی دائر کریں گے۔