اسلام آباد(خصوصی نمائندہ )مختلف مسالک کے ومذاہب کے رہنماﺅں نے کہاہے کہ معاشرے میں پائے جانے والی بے روزگاری ،جسم فروشی ،غربت اورنشے کی لعنت ایڈزکاسبب بنرہی ہے ہمیں ایڈزکے خاتمے کے ساتھ ساتھ ان سماجی برائیوں کاخاتمہ بھی کرناہوگا ایڈزکے خاتمے کاپروگرام عین اسلام کے مطابق ہے منبرومحراب سے عوام کوآگاہی پیداکرناہوگی پاکستان میں سترسے اسی ہزارایڈزکے مریض موجود ہیں مگرریکارڈ پرصرف 22سوکیسزآئے ہیں یہ نہایت خطرناک رجحان ہے ان خیالات کااظہاررہنماﺅں نے نیشنل ایڈزکنٹرول پروگرام قومی ادارہ صحت کے زیراہتمام ایڈزکی روک تھام میں دینی رہنماﺅں کاکردارکے عنوان سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینارسے سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے مذہبی امورکے چیئرمین حافظ حمداللہ ،اسلامی نظریاتی کونسل کی رکن ڈاکٹرسمحیہ راحیل قاضی ،بادشاہی مسجدکے خطیب مولاناعبدالخبیرآزاد،جمعیت علماءاسلام س کے رہنماءمولاناحامدالحق حقانی ،قاضی عبدالقدیرخاموش ،ڈاکٹرعبدالغفورراشد،پیرسیداظہارحسین بخاری ،مولاناعنایت اللہ ڈاکٹرعبدالبصیراچکزئی ،ہندولیڈرہارون سرب دیال ،سکھ رہنماءسردارچرن سنگھ ،محمدالامین ساقو،شاہ مردان ،فہمیدہ خان ودیگرنے بھی خطاب کیا اس موقع پرایک رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں بتایاگیاہے کہ پاکستان میں اگرچہ ایڈزکنٹرول ہے مگراب تک ریکارڈ پرآنے والی تعدادبائیس سوہے جبکہ ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں ا یڈزکے مریضوں کی تعدادسترسے اسی ہزارہے اس موقع پرعلماءکرام نے کہاکہ ہمیں ایڈزکے خاتمے کے ساتھ ساتھ ایڈزکے سبب بنے والے محرکات بھی ختم کرناہوگا۔