اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) دو برس پہلے والدین سے بچھڑنے والے افغان بچے عبیداللہ کو گزشتہ روز ایک تقریب میں افغان سفارتی حکام کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان امن و استحکام اور خوشحالی کے لئے افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے اور افغانستان میں امن و سلامتی کی خواہش رکھتا ہے۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام ،خوشحالی روشن مسقبل کا خواہاں ہے اور اس مقصد کے حصول کی غرض سے پاکستان مکمل تعاون کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام پر امن خطے کیلئے انتہائی اہم ہے۔ پاکستان قیام امن کیلئے افغانستان کے ساتھ مل کرکوششیں جاری رکھے گا۔ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ جس انداز سے عبید اللہ کی حفاظت کی گئی یہ دونوں ممالک کے لوگوں کا ایک دوسرے کے لئے پیار کو ظاہر کرتا ہے۔پاکستان کے لئے ہر افغان بچہ عبید اللہ ہے اور ہم ان کا اسی طرح خیال رکھنا چاہتے ہیں۔ افغان نائب سفیر زردشت شمس کا کہنا تھا کہ اپنی حکومت اور عبید اللہ کے خاندان کی جانب سے پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ عبیداللہ کی حوالگی پر خوش ہیں ۔ عبیداللہ 2015 میں اسلام آباد میں گم ہو گیا تھا،جب وہ اپنے باپ کے علاج کیلئے آیا تھا ، اسلام آباد پولیس نے بچے کو تلاش کرکے چائلڈ پروٹییشن بیورو کے حوالے کیا ، جس کے بعد 2 سالوں کی طویل کوشش کے بعد اس کے خاندان والوں کو ڈھونڈا گیا ۔
افغان بچہ