اسلام آباد (شفقت علی، دی نیشن رپورٹ + ایجنسیاں) پاکستانی وزارت خارجہ کے سینئر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ امریکہ کو بتا دیا حافظ سعید کے خلاف بغیر ثبوت کارروائی نہیں ہوسکتی۔ پاکستان میں دہشت گردوں اور دہشت گردی سپانسر کرنے والوں کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جارہا ہے۔ امریکہ اور بھارت کے پاس اگر کوئی حافظ سعید کے خلاف ثبوت ہے تو ہم سے شیئر کیا جائے۔ امریکہ کے بعد بھارت نے بھی جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ کے حوالے سے امریکی بیان کی بھرپور تائید کردی۔ پاکستان کارروائی میں سنجیدگی دکھائے۔ بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان راویش کمار کا کہنا تھا کہ آپ اس تصور سے آنکھ بند کرسکتے ہیں کہ کچھ نہیں ہورہا ہے لیکن پاکستان کو احساس کرنا پڑے گا کہ ان کے سامنے کیا ہے اور اس طرح کے لوگوں کے خلاف کارروائی کرے۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا امریکہ پاکستان کو اربوں ڈالر کی فوجی امداد اس لئے نہیں دیتا کہ پاکستان ایسے دہشت گردوں کی پشت پناہی کرے جو ہمارے فوجیوں کو ہلاک کرتے ہیں۔ امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو واپس بھیجنا چاہتا ہے تاکہ افغانستان جا کر مرکزی سیاسی دھارے میں شامل ہوں، پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کے محفوظ ٹھکانے موجود نہیں ہیں اور اگر امریکہ کو شک ہے اور ان کے پاس کوئی معلومات ہیں تو وہ ہمیں بتائیں کیونکہ ہم بھی انہویں ختم کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان رابطے ہیں جس میں ورکنگ لیول پر انٹیلی جنس شیئرنگ بھی شامل ہے۔