سائبرکرائم کے نام پر ہمارے لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے، عمران: استعفوں پر اجلاس 23 جنوری کو ہوگا

سیالکوٹ+ اسلام آباد (نامہ نگار + ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ سائبر کرائم کے نام پر ہمارے لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے بلاوجہ مرکزی رہنما عمر ڈار کی ایف آئی اے میں تین گھنٹے تفتیش پر خود ایکشن لونگا۔ مرکزی رہنما عمر ڈار نے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان کو بتایا کہ ایف آئی نے میرے نام سے منسوب ایک تصویر کے لیے مجھ سے تین گھنٹے تحقیقات کی ہے جبکہ اس سے میرا کوئی تعلق نہ ہے بلکہ اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج اور خواجہ آصف کے خلاف کیس میں مدعی بننے پر مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، میرے کیس میں خود ایک ادارہ مدعی بن رہا ہے، جس پر چیئرمین عمران خان نے کہا کہ سائبر کرائم کی روک تھام کے لئے واقعی قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ الیکٹرانک جعل سازی، فراڈ، ہیکنگ اور کردار کشی سمیت مختلف جرائم کا تدارک کیا جا سکے۔ لیکن حکومت نے اس ضرورت کی آڑ میں اپنے سیاسی مقاصد کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے ہمارے کارکنان کو بلاوجہ سیاسی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اس طرح کے غیر جمہوری و انتقامی کارروائیوں سے اجتناب کرنا چاہئے۔ علاوہ ازیں ایک ٹویٹ میں عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سنجیدہ ایشو پر اقدامات اٹھانے میں تاحال ناکام ہے‘ کے پی حکومت نے وفاق کو کریمنل پروسیجر کوڈ میں تبدیلی کی سفارش کی ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کے پی کے حکومت نے وفاق کو کریمنل پروسیجر کوڈ میں تبدیلی کی سفارش کی۔ کریمنل جوڈیشل سسٹم میں اصلاحات نیشنل ایکشن پلان کا لازمی حصہ تھا۔ وفاقی حکومت سنجیدہ ایشو پر اقدامات اٹھانے میں تاحال ناکام ہے۔ دریں اثنا عمران خان 2 روزہ دورے پر دبئی پہنچ گئے ہیں۔ عمران خان دبئی میں شوکت خانم ہسپتال کیلئے فنڈز ریزنگ مہم میں حصہ لیں گے۔ اس کے علاوہ عمران خان دبئی میں پی ٹی آئی کے رہنمائوں سے ملاقاتیں کریں گے۔ مزید برآں عمران خان نے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 23 جنوری کو طلب کر لیا جس میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفوں سمیت حکومت مخالف تحریک چلانے کے حوالے سے جائزہ لیا جائے گا۔ 

ای پیپر دی نیشن