جمہوری قوتوں کو فی الفور وسیع البنیاد قومی مکالمہ شروع کرنے کی ضرورت ہے ،فافن

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) پاکستان کی تمام جمہوری قوتوں کو فی الفور وسیع البنیاد قومی مکالمہ شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سیاست میں نئے در آنے والے منفی‘ نفرت انگیز اور جہل پسند رجحانات کا سدباب کیا جا سکے کیونکہ یہ رجحانات جمہوری ترقی کی راہ میں حائل ہو رہے ہیں اور سخت گیر عناصر کو سماجی اور سیاسی بیانیے پر حاوی ہونے کا موقع دے رہے ہیں۔ 50سے زائد سول سائٹی تنظیموں کے اتحاد فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک) فافن(کی جنرل کونسل کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے متفقہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ معاشرے میں موجود خطرناک اور حساس تقسیم کو گہرا کرنے کی کوششیں پاکستانی معاشرے کو غیر مستحکم کر دینے والی دراڑوں کا باعث بن رہی ہیں۔ یہ خطرناک دراڑیں ایسے وقت میں ابھر رہی ہیں جب وطن عزیز کو دہشت گردی سمیت گھمبیر بین الاقوامی اور علاقائی خطرات کا سامنا ہے۔متفقہ اعلامیہ میں زور دیا گیا ہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں، میڈیا، سول سوسائٹی کے اداروں، عام شہریوں، اور ریاستی اداروں کو مزید وقت ضائع کئے بغیر فوری اور شعوری اصلاحی کوششوں کا آغاز کرنا چاہئے تاکہ ان خطرناک منفی رجحانات کو الٹایا جا سکے۔یہ عمل صرف ایک وسیع البنیاد قومی مکالمے کے ذریعے ممکن ہے تاکہ ریاست اور شہریوں کے مابین موجود سیاسی و سماجی معاہدے(دستور)کو نئے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا ئے اور اس قومی اتفاق رائے کا حصول ممکن بنایا جائے جو اس طرح کے بڑے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اقوام کو درکا ر ہوتا ہے۔ فافن کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام سیاسی اور سماجی اکائیوں پر لازم ہو گیا ہے کہ وہ اپنے معمولی سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے غربت، دولت اور وسائل کی غیر مساوی تقسیم،ملک میں انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کی دگرگوں ہوتی صورت حال، انتہا پسندی کے پھیلاؤ جیسے بڑے چیلنجز سے نمٹنے کی تیاری کریں۔ اسی طرح ملک میں خواتین اور اقلیتوں کی سیاسی اور سماجی زندگی میں کم ہوتی ہوئی شرکت سے نمٹنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن