سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے مجھے صرف ایک اقامے پر برخاست کر دیا گیا، بہت جذبے سے خدمت کر رہا تھا لیکن ان لوگوں نے صحیح صلہ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا ملک سے 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم کر دی۔ مخالفین نے ہمیشہ الزامات اور گالیوں کی سیاست کی ہے۔ سابق وزیراعظم نے ہری پور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ جلسہ عوامی ریفرنڈم ہے۔ نیا پاکستان بنانے والے لاڈلے سن لو خلق خدا تمہارے بارے میں کیا کہتی ہے۔ انہوں نے کہا صوبے میں لاڈلے کی حکومت ہے اور موٹروے نوازشریف بنا رہا ہے۔ ہمارے سیاسی مخالفین کا اصول اور سیاست کہاں گئی؟، جو ایک دوسرے کو گالیاں دیتے ہیں، وہ لاہور میں ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے۔ عوام نے انکی سیاست کو مسترد کر دیا۔ ان کا کہنا تھا عمران خان نے ہر شخص کو 4 سال گالیاں دیں اور زبان درازی کی۔ دوسروں کو جیل بھیجنے والو اب تم خود جیل میں جاو گے۔ لاہور کے عوام کو شاباش جنہوں نے عمران خان کو آئینہ دکھایا۔ نوازشریف نے کہا میں سلام پیش کرتا ہوں ان ججز کو جنہوں نے اسے صادق اور امین قرار دیا۔ انہوں نے کہا اگر میرے خلاف کرپشن ثابت نہ ہوئی تو 5جوں کو اپنا فیصلہ واپس لینا ہو گا۔ نیا پاکستان بنانے والوں کے پلے کچھ نہیں ہے۔ جس اسمبلی سے یہ تنخواہ لیتے اسی پر لعنت بھیجتے ہیں۔ انہوں نے کہا 2018ءمیں پورے ملک میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہو گی۔ سازشیوں کو ہمیشہ کیلئے ملیامیٹ کر دینگے۔ انہوں نے کہا عوام کے ووٹ کو پاﺅں تلے روندا جا رہا ہے۔ نوازشریف نے کہا لاڈلہ جس تھالی میں کھاتا اسی میں چھید کرتا ہے۔ عمران خان جس اسمبلی پر لعنت بھیجتا ہے اسی کے لئے الیکشن لڑتا اور تنخواہ لیتا ہے۔ عمران خان کہتے تھے ہم پورے ملک کو بدل دیں گے لیکن پاکستان کے ایک صوبے خیبر پی کے کو تبدیل نہیں کر پائے۔ وہ بتائں کہ 4سال کے عرصے میں بجلی کے کتنے کارخانے لگائے‘ کتنے سکول بنائے‘ ایک ارب درخت لگانے کا دعویٰ کرتے تھے مجھے 200درخت بتا دیں۔ نوازشریف نے کہاکہ آپ نے گھبرانا نہیں‘ آپ نے نوازشریف کی ڈیوٹی لگائی تھی کہ لوڈشیڈنگ ختم ہونی چاہئے‘ عوام بتائیں لوڈشیڈنگ ختم ہوئی یا نہیں‘ یہ کوئی چھوٹی بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ ہری پور سمیت پورے ملک میں سڑکوں کا جال بچھا دوں اور موٹر وے بناﺅں۔ ہم نے عوام کو لوڈشیڈنگ سے چھٹکارا دلایا۔ دہشت گردی کا خاتمہ کیا لیکن مجھے عوام کی خدمت کا صلہ نہیں ملا بلکہ اُلٹا بیٹے سے تنخواہ لینے کا الزام لگاکر مجھے نااہل قرار دے دیا گیا۔ عوام بتائیں انہیں یہ فیصلہ منظور ہے یا نامنظور۔ یہ عوامی ریفرنڈم ہے۔ انہوں نے کہا انصاف کا دوہرا معیار نہیں چلے گا‘ ہم ووٹ کا تقدس بحال کرائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا پارلیمنٹ کو گالی دے کر جگہ جگہ رسوائی کا بدلہ لیا جا رہا ہے، شکست کیوں نہ تمہارا مقدر بنے، تم نے پچھلے چار سال میں کیا کیا ہے۔ میں ہری پور جلسے میں نہیں اپنے گھر آئی ہوں۔ سازشیوں نے جب پہلا حملہ کیا تھا تو ہری پور والوں نے مزا چکھایا تھا۔ ان کا کہنا تھا پرسوں رات لاہور میں سازشیوں کی پوری بٹالین عوام سے شکست کھا گئی۔ مخالفین نہ استعفیٰ لے سکے اور نہ ہی قبل از وقت انتخابات کراسکے، کنٹینر پر چڑھنے والوں کی شکلیں دیکھیں تھیں؟ انہوں نے کہا نواز شریف کے مخالفین کا نام لو تو دھاندلی کا رونا دھونا یاد آتا ہے۔ 2018ءمیں دھاندلی کا رونا مت رونا، خالی کرسیاں ووٹ نہیں دیتیں۔ یہ عوام کی محبت نوازشریف کی برسوں کی کمائی ہوئی ہے۔ عوام مسلم لیگ ن کوپھر سے کامیابی دلائی گی۔ مریم نواز نے کہا اقامہ اور پانامہ پر رونے والے خالی کرسیوں کو رو رہے ہیں۔