نئی دہلی (آئی این پی+نیٹ نیوز) بھارت کے مغربی بنگال ریاست کولکتہ میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف متحد انڈیا ریلی میں 5 لاکھ افراد نے شرکت کی جسے عام انتخابات سے قبل اب تک کی سب سے بڑی ریلی تصور کی جا رہی ہے۔ سکیورٹی افسروں اپوزشن لیڈروں کی تقاریر دکھانے کیلئے 20 بڑی سکرین نصب کی گئی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مغربی بنگال ریاست کلکتہ کی وزیراعلیٰ ممتاز بینرجی نے کہا کہ مودی حکومت کی تاریخ تنسیخ گزر چکی۔ واضح رہے کہ متحدہ انڈیا ریلی وزیراعلیٰ مغربی بنگال کی حکومت نے منعقد کی جس میں تقریباً 4 لاکھ لوگوں کی آمد متوقع تھی تاہم کلکتہ پولیس کے چیف راجیو کمار نے بتایا کہ تقریباً 5 لاکھ افراد نے شرکت کی۔ متحدہ انڈیا ریلی کے بارے میں وزیراعظم نریندر مودی نے الزام لگایا کہ اپوزیشن اپنے ذاتی مفاد کیلئے سارے کام کر رہی ہے۔ ہندوستان ٹائمز میں شائع رپورٹ کے ریاست گجرات میں عسکری ہارڈرویئر کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا اپوزیشن کا اتحاد میرے نہیں بلکہ بھارت کے خلاف ہے۔ خیال رہے کہ بھارت میں اپریل یا مئی میں عام انتخابات ہوں گے۔ نریندر مودی کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے 2014ء کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم گزشتہ ماہ دسمبر میں بی جے پی کو اپوزیشن جماعت کانگریس سے تین اہم ترین ریاستوں میں شکست کا سامنا رہا۔ نریندر مودی کو ملک میں معاشی بدحالی اور بیروزگاری میں اضافے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی متحدہ انڈیا ریلی میں شرکت نہ کرسکے تاہم انکی جگہ کانگریس نمائندوں نے شرکت کی۔ اس حوالے سے راہول گاندھی کی والدہ سونیا گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت کے خلاف رہنماؤں کو متحرک کرنے کا اہم موقع ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے پوری دنیا سے بھارت میں سرمایہ کاری کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے کیلئے یہ سب سے موزوں وقت ہے۔ہفتہ کو بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق 2سالہ سرمایہ کاری کانفرنس وائبرینٹ گجرات گلوبل کانفرنس مودی کی آبائی ریاست گجرات کے دارالحکومت گاندھی نگر میں شروع ہوئی جو 20جنوری تک جاری رہے گی۔ اس کانفرنس میں 5 ملکوں کے صدور سمیت 115ملکوں کے 30ہزار سے زیادہ نمائندوں اور ہندوستان اور دنیا کے کئی بڑے صنعتی گروپوں کے سربراہان موجود رہیں گے۔ افتتاحی اجلاس سے خطاب میں پچھلے 4 سال میں ان کی حکومت کی جانب سے ملک میں کاروباری آسانی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی وغیرہ کیلئے کئے گئے کاموں کی تفصیل دیتے ہوئے یہ اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ صرف 4 سال میں عالمی بنک کی کاروباری آسانی یعنی ایز آف ڈوئنگ بزنس سے متعلق رپورٹ میں ہندوستان نے 77ویں درجہ حاصل کرلیاہے ،پہلے بھارت 142ویں درجے پر تھالیکن ان کے اطمینان کیلئے اتنا کافی نہیں اور انہوں نے اگلے سال تک ملک کو اس معاملے میں سر فہرست 50ملکوں میں شامل کرنے کا ہدف طے کیا ہے۔