واشنگٹن (اے پی پی) انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے لوگ آمروں کے مظالم کے خلاف اکٹھے ہو رہے ہیں۔ ادارے کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018ء میں مغربی جمہوریتوں کے ساتھ ساتھ روایتی انداز میں حکومت چلانے والے ملکوں میں بھی آمرانہ رجحانات کی مخالفت میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور کئی ملکوں میں گروپس لوگوں کے حقوق کی حمایت کے لیے منظم ہو رہے ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کے کینتھ روتھ کا کہنا تھا اگر آپ ایک آمر ہیں تو آپ کے لیے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنا بہت آسان ہوتا ہے، یہ وہ طریقہ ہے جس سے آپ اقتدار میں رہتے ہیں، یہ وہ طریقہ ہے جس سے آپ اپنے بینک اکاؤنٹ بھرتے ہیں، یہ وہ طریقہ ہے جس سے آپ اپنے ساتھیوں کو ادائیگی کرتے ہیں اور انہی وجوہات کی بنا پر حکومتیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنا چاہتی ہیں۔ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ ملائیشیا اور مالدیپ میں ووٹروں نے اپنے بدعنوان وزرائے اعظم کو نکال دیا، آرمینیا کے وزیراعظم بدعنوانی کے خلاف مظاہروں کی وجہ سے اپنے عہدے سے الگ ہو گئے اور ایتھوپیا میں عوامی دباؤ بڑے عرصے سے قائم ایک آمر حکومت کی جگہ ایک ایسے وزیر اعظم کو لے آیا جس نے موثر اصلاحات کا ایک ایجنڈا دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا امریکہ میں ووٹروں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خوف پیدا کرنے والی پالیسیوں کو مسترد کر دیا ہے۔
دنیا بھر میں لوگ آمروں کے مظالم کیخلاف اکٹھے ہو رہے ہیں: ہیومن رائٹس واچ
Jan 20, 2019