واشنگٹن (اے پی پی) امریکہ کے کئی شہروں میںہزاروں خواتین نے ریلیاں نکالیں جن میں موسمیاتی تبدیلی، مساوی اجرت، تولیدی حقوق اور امیگریشن کے معاملات کو اجاگر کیا گیا۔نیو یارک سٹی میں سینکڑوں جب کہ واشنگٹن میں ہزاروں خواتین نے ریلیوں میں شرکت کی، جن میں خواتین کی سیاسی طاقت کو نمایاں کیا گیا، حالانکہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں اس بار شرکا کی تعداد خاصی کم تھی۔اطلاعات کے مطابق ملک کے 180 سے زائد شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔مین ہٹن میں رائز اینڈ رور نامی ریلی میں خواتین سمیت سینکڑوں افراد اکٹھے ہوئے۔ فولی سکوائر اور کولمبس سرکل پر دو الگ الگ اجتماع منعقد ہوئے۔فولی سکوائر پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے، سرگرم کارکن، ڈونا ہالٹن نے کہا کہ آج ہم اْس تبدیلی کا حصہ بنیں گی جو دنیا کو درکار ہے، آج، ہم اپنے اختیار کے حصول کے لیے اٹھہ کھڑی ہوئی ہیں۔لاس اینجلس کے قدیمی محلے میں ہزاروں مرد، خواتین اور بچے اکٹھے ہوئے، جو پلازا کے مقام سے ہوتے ہوئے سٹی ہال پہنچے، جہاں ایک بڑی ریلی ہوئی، جسے کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم کی بیوی جنیفر سائبل نیوسم؛ میئر ایرک گارسیتی اور ایوانِ نمائندگان کی رکن ماگزائن والٹرز نے خطاب کیا۔واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ریلی میں اس سال مقامی افریقی امریکی سرگرم کارکنان نے منتظمین پر تنقید کی۔
امیگریشن، موسمیاتی تبدیلیاں: امریکہ کے 180 سے زائد شہروں میں ہزاروں خواتین کی ریلیاں
Jan 20, 2020