اسلام آباد(خصوصی رپورٹر ) سپریم کورٹ میں ڈینیل پرل قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ملزمان کے وکیل محمود اے شیخ نے دلائل میں موقف اپنایا پرنٹر اور اسکینر خریدنے کو سازش کا حصہ قرار دیا گیا,جبکہ جس دوکاندار سے پرنٹر اور اسکینر خریدا گیا اس نے کوئی رسید نہیں دی ملزمان نے اگر جرم کیلئے سامان خریدنا ہوتا تو دوکاندار کو اپنے درست نام نہ بتاتے پرنٹر اور اسکینر خریدنے کی جو تاریخ بتائی گئی تب ملزمان پولیس کی تحویل میں تھے,دوکاندار نے عدالت میں اور بیان دیا تفتیش میں کہا کہ اس نے کمپیوٹر بیچا، پولیس کا ریکوری میمو جعلی اور جھوٹ کا پلندہ ہے,جسٹس یحی خان آفریدی نے کہامحمود شیخ صاحب یہ باتیں دیگر وکلا بتا چکے آپ نئی بات بتائیں,وکیل ملزمان نے مزید کہا مرکزی ملزم احمد عمر شیخ نے کوئی اعترافی بیان نہیں دیا,اس وقت کے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت سے سب کچھ ہورہا ہے احمد عمر شیخ نے پولیس سے کہا کہ مجھے امریکہ کے حوالے نہ کیا جائے,جب بھی مقدمے کی سماعت ہوتی ہے تو بین الاقوامی لابی متحرک ہوجاتی ہے ایسا تاثر ہے کہ اگر احمد عمر شیخ بری ہوا تو امریکہ کے حوالے کر دیا جائے گا,امریکہ میں قیدیوں کیساتھ جوہورہا وہ دیکھ کر سب گھبرا جاتے ہیں,جس کے بعد وقت کی کمی کے باعث مزید سماعت بدھ تک ملتوی کردی گئی۔
ڈینیئل پرل کیس،مرکزی ملزم احمد عمر شیخ نے کوئی اعترافی بیان نہیں دیا،وکیل
Jan 20, 2021