لاہور (نوائے وقت رپورٹ/ نیوز رپورٹر) معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مریم نواز اور فضل الرحمان کی تقاریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب مریم نواز کے ابا جی الیکشن جیتتے تھے تو یہی الیکشن کمشن راجکماری کو اچھا لگتا تھا۔ دراصل راجکماری میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھو تھو کی قائل ہیں۔ جلسے میںقوم کے اثاثوں کا صفایا کر نے والے کی بیٹی کی ڈھٹائی قابل دید تھی۔ اداروں کو آئینی ذمہ داریاں یاد دلانے والے بتائیں خزانہ لوٹنا کس آئین میں جائز ہے۔ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ڈکیتی کا مجرم لندن میں بیٹھا اب بیٹی کی باری کا منتظر ہے۔ ووٹ کو عزت دینے کا مطالبہ کرنے والے ووٹ کی بجائے جتھوں کے ذریعے حکومت تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ اپنے بیان اور قبل ازیں ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ محمود اچکزئی ملک میں انتشار اور خانہ جنگی پھیلانے کے مشن پر کام کر رہے ہیں۔ لوگوں کو گودام لوٹنے کا مشورہ دینے والے محمود اچکزئی کے ساتھی قومی خزانہ لوٹنے میں پہلے ہی بڑے ماہر ہیں۔ پی ڈی ایم ملک کے وقار کو داؤ پر لگانے پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ملک کے مذہبی طبقہ کو اپنے لچھے دار بیانات سے گمراہ نہیں کر سکتے۔ اگر ملک میں آئین نہیں تو مریم سینٹ کا الیکشن کیوں لڑ رہی ہیں۔ ملک میں جمہوریت نہ ہوتی تو پی ڈی ایم ریڈ زون میں جلسہ کرکے دکھاتی۔ مریم نے مودی اور اجیت کی فراہم کردہ الزامات کی رپورٹ جلسے میں دہرائی۔ پانامہ کا والیم دس ن لیگ کے اسرائیل اور بھارت سے تعلقات کے تمام رازوں سے بھرا پڑا ہے۔ بھارت اور اسرائیل کی گود میں بیٹھے اپوزیشن رہنماؤں کی معصومیت پر ہنسی آتی ہے۔ مریم کے ہزارہ اور اسرائیل کے ذکر پر مولانا نے انہیں گھور کر دیکھا کیوںکہ مریم بھول گئیں ہزارہ کے قاتلوں کے حمایتی ان کے پہلو میں کھڑے تھے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ڈی ایم ٹولے کا سیاسی تماشہ ان کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اپوزیشن کے پاس کوئی ایشو نہیں۔ عقل سے عاری اپوزیشن نے پہلے بھی نان ایشوز پر سیاست چمکاکراپنی جگ ہنسائی کرائی اوراب بھی انہیں رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑچکی ہے۔ سندھ کے شہزادے نے راہیں جدا کرلی ہیں اور راجکماری بھی جلد مولانا سے راستے الگ کرلے گی۔ استعفوں اور لانگ مارچ کی گیدڑ بھکیاں دینے والے جعلی شیر گیدڑوں سے بھی ڈرپوک نکلے ہیں۔