اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بنچ نے اختیارات کے ناجائزاستعمال ریفرنس میں احتساب عدالت کی طرف سے نیب راولپنڈی کے دو سابق ڈائریکٹرجنرلز اور ایک تفتیشی کی بریت درخواستیں مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے درخواستوں پر دوبارہ سماعت کا حکم دیدیا۔گذشتہ روز کرنل(ر)صبح صادق ملک،خورشید بھنڈر اور مرزا شفیق کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے احتساب عدالت کو صبح صادق اور خورشید بھنڈراور سابق تفتیشی افسر نیب مرزا شفیق کی درخواست بریت پر دوبارہ فیصلے کا حکم دیا اور کہاکہ تینوں سابق نیب افسران کی بریت کی درخواستوں کو احتساب عدالت میں زیر التوا تصور کیا جائے،عدالت نے یہ بھی کہاکہ سیکشن 36 نیب افسران کیخلاف نیک نیتی سے کئے گئے کسی کام پر کارروائی سے روکتی ہے، تینوں سابق افسران کی درخواست پر نیب کا فیصلہ دیکھ کر احتساب عدالت درخواست بریت پر فیصلہ کرے۔یاد رہے کہ نیب راولپنڈی نے تین سابق افسران کیخلاف اختیارات کے غلط استعمال کا ریفرنس دائر کیا تھا،احتساب عدالت نے گزشتہ برس تینوں سابق افسران کی درخواست بریت مسترد کی تھی جس پر تینوں افسران نے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔