سرینگر(اے پی پی)بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیں بھارتی پولیس نے ضلع رام بن سے دو کشمیری نوجوانوںکو گرفتار کرلیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پولیس نے نوجوانوںکو سرینگر جموں ہائی وے پر بٹوٹ سے رام بن کے درمیان گرفتار کیا۔ ادھر بھارتی فوجیوںکوتلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ کے علاقے ہیرری کے قریب سڑک سے ایک مشتبہ بیگ ملا ہے۔بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیںقابض انتظامیہ نے پولیس کو چھ سال پرانے ایک جھوٹے مقدمے میں غیر قانونی طورپر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء شبیر احمد شاہ کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون تحت کارروائی کا اختیار دیدیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ کوبھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جولائی 2017 میں منی لانڈرنگ کے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا تھا اور تب سے وہ نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔بھارت میںنئی دلی کی ایک عدالت نے حریت رہنما اور دختران ملت کی غیر قانونی طورپر نظربند سربراہ آسیہ اندرابی اور نکی دو ساتھیوں کیخلاف درج جھوٹے مقدمہ کی آئندہ سماعت کیلئے یکم فروری کی تاریخ مقرر کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آسیہ اندرابی اور ان کی دو ساتھی فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کو اپریل 2018 میں ملک سے غداری کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کر کے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربندکردیاگیاتھا۔عدالت نے مقدمے کی سماعت کے دوران حریت رہنماء اورانکی ساتھیوںپر فرد جرم عائد کرنی تھی تاہم آسیہ اندرابی کی طبیعت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں کیاگیا‘تاہم عدالت کے جج نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ان سے گفتگو کی ۔مقدمے کی آئندہ سماعت یکم فروری کو ہوگی۔واضح رہے کہ آسیہ اندرابی ذہنی اور جسمانی صدمے سے دوچار ہیں اور قابض انتظامیہ نے کشمیری خاتون رہنماء کو علاج معالجے سمیت تمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا ہو اہے ۔ بھارت حریت رہنماء آسیہ انداربی کو عمر بھر کیلئے جیل میں قید رکھنے کیلئے انہیں بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے اور اس سلسلے میں عدالتوں کو استعمال کیاجارہا ہے ۔بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس نے سانحہ گائوکدل کے شہداء کی برسی کے موقع پر جمعرات کو سرینگر میں مکمل ہڑتال کی دوبار ہ اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہبھارتی فوجیوں نے21جنوری 1990کو سرینگر کے علاقے گائوکدل میںپر امن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 50سے زائد افراد کو شہید اورسینکڑوںکو زخمی کر کے ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قائم کی تھی ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں گائوکدل میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوںکے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کی جنگ آزادی میں جلیاں والا باغ کے قتل عام کے بعد انگریزسامراج کو اپنی ظلم وبربریت کا احسا س ہو گیاتھا۔ تاہم انہوںنے کہاکہ بھارت نے مقبوضہ جموںوکشمیرمیں جلیاں والا باغ جیسے درجنوں واقعات میں نہتے کشمیریوںکو شہید کیا ہے اور بھارتی فورسز مسلسل بے شرمی سے نہتے کشمیریوںکے خلاف کھلی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے ۔ حریت ترجمان نے جنوری کے مہینے میں سوپور، گائدکدل اور ہندواڑہ کے خونین سانحات میں شہید ہونے والے 131نہتے کشمیریوںکو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری اپنے شہداء کے مقدس مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے او ر اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ادھرحریت رہنماء غلام محمد خان سوپوری اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے سرینگر سے جاری اپنے الگ الگ بیانات میںشہدائے گائو کدل کی 31ویں برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔