مصائب اور کفارہ

 حضرت مصعب بن سعد رضی اللہ عنہ کے والد فرماتے ہیں کہ میں نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !لوگوں میں زیادہ بلاء مشقت والے کون ہیں؟تو آپ نے فرمایا:أنبیاء کرام پھر ان کے بعد درجہ بدرجہ ان کے پیروکار حتیٰ کہ انسان کو اس کے دین کے درجہ اورمقدار کے مطابق آزمایا جاتا ہے۔ اگر اس کا دین مضبوط ہوتو اسکی آزمائش اوربلا بھی اسی قدرزیادہ ہوتی ہے اوراگر اس کے دین میں نرمی اورکچھ کمی ہوتو اس کے حساب سے ہی اس کی آزمائش کی جاتی ہے ۔اللہ کے بندے پر بلاء وآزمائش گزرتی رہتی ہے حتیٰ کہ جب ختم ہوتی ہے تووہ گناہوں سے پاک ہوکر زمین پر چلتا ہے ۔ 
٭ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میںنے عرض کیا یارسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آیہ مبارکہ من یعمل سوئً ا یجزبہ۔’’جس نے جو بھی براکام کیا اسے اس کی جزادی جائے گی۔‘‘کے بعد ہمارا کیا بنے گا کہ ہمیں ہمارے بُرے کام کی سزاملے گی تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ کہاغفراللہ لک یا أبا بکر۔’’ابوبکر!اللہ تجھے معاف کرے‘‘کیا تو مریض نہیںہوتا ؟کیا تجھے غم وملال نہیں پہنچتا؟تجھے تھکن اورمشقت نہیں ہوتی ؟تجھے پیٹ وغیرہ کا درد نہیں ہوتا؟میںنے عرض کیا کیوں نہیں یارسول اللہ!تو آپ نے فرمایا:یہی تمہاری غلطیوں کی وہ پاداش ہے جو تمہیں دنیا ہی میں مل جاتی ہے۔
٭ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ انسان کا ایک مرتبہ کو نہیں پاسکتا تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اسے کسی آزمائش میں ڈال دیا جاتا ہے حتیٰ کہ وہ اس مقام تک رسائی حاصل کرلیتا ہے۔ 
٭ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :مؤمن اورمؤمنہ کے مال وجان اوران کی اولاد کے سلسلے میں ان پر بلاء وآزمائش جاری رہتی ہے حتیٰ کہ جب وہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرتے ہیں توان پر کوئی گناہ باقی نہیں ہوتا۔ 
٭ حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے کہ بخار دوزخ کی دھونکنی ہے توجس مؤمن کواس سے کچھ حضہ پہنچا ،وہ دوزخ کی آگ سے اس کا نصیب تھا۔
٭ حضرت عبدالرحمن بن ازھر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مؤمن بندہ کی مثال جب اسے بخار آتا ہے ،اس لوہے کے ٹکڑے کی سی ہے جسے آگ میں ڈالا جاتا ہے وہ اس کی میل کچیل کو دور کرکے اسے خالص بنادیتی ہے۔(الآداب،بیہقی)

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...