کابل (اے پی پی‘ نوائے وقت رپورٹ) افغانستان کے عبوری وزیراعظم محمد حسن اخوند نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں بین الاقوامی حکومتوں خاص طور پر اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کی حکومت کو عالمی سطح پر باضابطہ طور پر تسلیم اور افغانستان کے منجمد اثاثے بحال کریں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے بدھ کو دارالحکومت کابل میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ میں مسلمان ممالک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ افغانستان میں بڑے اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لیے افغان حکومت کو دیگر ممالک سے پہلے عالمی سطح پر باضابطہ طور پر تسلیم کریں۔ مجھے امید ہے کہ اس طرح ہم بہت تیزی سے ترقی کرنے کے قابل ہوں گے۔ سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق کانفرنس میں وزیراعظم اور طالبان انتطامیہ کے دیگر حکام اور اقوام متحدہ کے حکام نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا ملک میں بڑھتا ہوا اقتصادی بحران منجمد اثاثوں کی وجہ سے ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مختصر مدت کی امداد مسائل کا حل نہیں ہے اس لیے ہمیں ایک ایسا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے جس سے مسائل بنیادی طور پر حل کیے جا سکیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست کے وسط میں طالبان نے افغانستان میں اقتدار سنبھال لیا تھا جس کے بعد عالمی اداروں نے امدادی رقم اور عالمی بینکوں میں رکھے افغان حکومت کے اثاثے منجد کر دیئے گئے تھے جو اربوں ڈالرز میں ہیں۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں سفارتی سطح پر تسلیم کیا جائے‘ اس کے علاوہ ہمیں کسی مدد کی ضرورت نہیں۔ طالبان نے امن اور سلامتی کو بحال کر کے تمام ضروری شرائط پوری کی ہیں۔