اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہرجانے کے کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو وزیراعظم عمران خان کے بیان پرجرح کا حق دے دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ کیس روزانہ کی بنیاد پرسن کر مقررہ وقت میں فیصلہ کیا جائے۔چیف جسٹس نے خواجہ آصف کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح غیر ضروری کیسز سے احتیاط برتیں تو بہتر ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے خواجہ آصف کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کیوں اس معاملے کو التوا میں ڈال رہے ہیں؟ آپ غیرضروری طورپر کیس کو لٹکا رہے ہیں، کیا اس کیس میں ایشوز فریم ہو گئے ہیں؟چیف جسٹس نے وزیراعظم کے وکیل کومخاطب کرتے ہوئے کہا ہے بیان پر جرح کرنا تو ان کا حق ہے۔ ٹرائل کورٹ کو چاہیے تھا اگلے روز جرح کے لیے رکھ لیتے فیئر ٹرائل ان کا حق ہے، 17 دسمبر کو بیان ریکارڈ ہوا، اسی روز ٹرائل کورٹ کیسے ان کا جرح کا حق ختم کرسکتی ہے۔عدالت نے جرح کا حق دینے کےلیے خواجہ آصف کی درخواست منظورکرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ کو دو ماہ میں فیصلہ کرنے کا کہہ دیتے ہیں آرڈر پاس کریں گے۔
ہرجانہ کیس: ہائی کورٹ نے خواجہ آصف کو وزیراعظم پرجرح کا حق دے دیا
Jan 20, 2022 | 12:21