کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت قاسم سراج سومرو نے کہا ہے کہ سیلاب اور سیلاب متاثرین کی حکومتی امدادی مہم کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی بے بنیاد خبروں نے عوام میں مایوسی پھیلائی ہے، غیر معمولی بارشوں، سیلاب اور اس کے المناک نتائج نے سندھ اور سندھ کے عوام کو بے انتہا نقصان پہنچایا ہے۔یہ بات انھوں نے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے زیرِ اہتمام قدرتی آفات پررپورٹنگ کرنے کے حوالے سے صحافیوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے موضوع پر جمعرات کو منعقدہ ایک روزہ قومی ورکشاپ سے خطاب کے دوران کہی۔ قومی وکشاپ کا انعقاد آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی، پاکستان اکیڈمی آف سائینسز،ایوائڈایبل ڈیتھ نیک ورک برطانیہ، اور سندھ انوویشن ریسرچ اینڈ ایجوکیشن نیٹ ورک(سائرن) کے باہمی تعاون سے ہوا۔قاسم سراج سومرو نے کہا کہ ضروری ہے کہ بے بنیاد خبروں کی جگہ تحقیق پرمبنی خبروں کو فروغ دیا جائے، حالیہ قدرتی آفت کی تمام تر تباہ کاریوں کے باوجود صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کی امدادی مہم میں تمام کوششیں بروئے کار لائی ہے۔ انھوں نے کہا صحافیوں بلخصوص صحت سے متعلق رپورٹروں کی تیکنیکی تربیت ہونی ضروری ہے تاکہ قدرتی آفات جیسے حساس اور ا ہم موضوعات پر صحافی صحیح معلومات جمع اورنشر کرسکیں۔ انھوں نے بین الاقوامی مرکزکی انتظامیہ کو اہم ورکشاپ منعقد کرنے پر سراہا اور آئندہ ایسی ورکشاپ کے انعقاد کے لیے حکومتی تعاون کا یقین دلایا۔ پروفیسر محمد واسع نے تعلیمی اداروں اور میڈیا کے درمیان مثبت تعلق قائم ہونے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غلط خبروں کی نشریات پر قابو پانا بے حد ضروری ہے، انھوں نے کہا پاکستان میں فالج جیسے امراض بہت عام ہیں یعنی ایک لاکھ افراد میں سے ڈھائی سو افراد فالج سے متاثر ہوتے ہیں۔ پروفسیر ڈاکٹر نیبا دیتاایس رے بنینٹ نے کہا ضروری اقدامات سے قدرتی آفات سے متعلق اموات کی شرح کو کم کیا جاسکتا ہے، گزشتہ چند دہائیوں میں دنیا بھر میں سنگین موسم اور قدرتی آفات سے تقریبا 4 لاکھ سے زیادہ افراد لقمہء اجل بنے ہیں۔ وقار بھٹی نے کہا موجودہ حالات میں پاکستانی صحافی برادری کو حوصلہ افزائی اور معاونت کی ضرورت ہے، انھوں نے کہا قدرتی آفات جیسے واقعات کی کوریج کے لیے ادارے کے سینئر صحافیوں کی خدمات لینی چاہیں۔ نمرا چوہدری نے کہا کہ صحت سے متعلق صحافت ابلاغ عامہ کا سب سے اہم شعبہ ہے۔ مرتضی نور نے کہا کہ صحت کے شعبے میں صحیح رپورٹنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔