اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) رہنما مسلم لیگ ن شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سنا ہے میں پارٹی سے ناراض ہوں اور پارٹی چھوڑ رہا ہوں۔ میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں۔ وزراء وزیراعظم کی صوابدید پر کام کرتے ہیں۔ ن لیگ سے ناراض ہوں نہ ہی پارٹی چھوڑ رہا ہوں۔ راستے غیر سیاسی فورم سے نہیں نکلتے۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا کہ ن لیگ سے جب نکلوں گا تو گھر ہی جاؤں گا۔ کسی وزیر خزانہ کو جوکر کہنا درست نہیں۔ سلمان شہباز کو وضاحت کرنی چاہئے۔ اگر انہوں نے ٹویٹ کیا ہے تو یہ مناسب نہیں۔ مالیاتی نظم و ضبط بہت ضروری ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں۔ آئی ایم ایف میں جانا، روپیہ صحیح سطح پر لانا، توانائی کی قیمتوں میں توازن ضروری ہے۔ گیس، بجلی، تیل کی قیمت کو قیمت خرید سے کم نہیں رکھ سکتے۔ ملک میں استحکام کیلئے جلد فیصلے کرنے ہوں گے۔ فیصلے اگر جلدی کئے جائیں تو ان کے منفی اثرات کم ہوتے ہیں۔ جادو کی چھڑی ہے نہ ڈار کا جادو کرنے کا دعویٰ ہے۔ موجودہ حالات میں وفاق تین مہینے کی نگران حکومت کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ سیاسی، عدالتی اور عسکری قیادت ملکی حالات کو دیکھ کر فیصلے کریں۔ نواز شریف کے آنے سے بہت فرق پڑے گا۔ مشکل فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف ہی مشکل فیصلے کر سکتے ہیں۔ عمران خان نے ساڑھے تین سال گزار دیئے مشکل فیصلے نہیں کئے۔ ہماری حکومت نے مشکل فیصلوں کی سیاسی قیمت ادا کی ہے۔ غلط فیصلوں سے رئیل اسٹیٹ میں اتنا پیسہ چلا گیا کہ معیشت ہلا کر رکھ دی۔ آئی ایم ایف ریویو مکمل کرنے ہیں۔ ڈالر کی قیمت کو اصل جگہ پر لانا ہے۔ اقتدار میں آنے والے کو احساس ہونا چاہئے کہ اس کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔ عوام نے سب کو آزما لیا ہے۔ مسائل کے حل کی کوئی بات نہیں کرتا۔
شاہد خاقا
(ن) لیگ نہیں چھوڑ رہا، نکلا تو گھر ہی چلا جاؤں گا: شاہد خاقان
Jan 20, 2023