اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی کے آج جمعہ 20جنوری کو دن 11بجے ہونے والے اجلاس کا شیڈول تبدیل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جس جس رکن نے انہیں اطمینان کرایا، انہوں نے ان کے استعفے منظور کیے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق آج جمعہ 20جنوری کو دن 11 بجے ہونے کے بجائے اجلاس اب 27جنوری بروز جمعہ دن 11 بجے منعقد ہو گا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے طریق کار 2007 ء کے قاعدہ 49 کی شق بی کے ذیلی قاعدہ 2 کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے جاری کیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ مجھ سے بہت سے پی ٹی آئی ارکان نے رابطہ کر کے کہا ہے کہ وہ ابھی سوچ رہے ہیں، اس لیے ان کے استعفے منظور نہیں کیے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ وہ جب استعفے منظور کرتے ہیں تو بھی شور مچ جاتا ہے جب نہیں کرتے تو بھی شور مچ جاتا ہے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ جب عمران خان نے اسمبلی میں واپسی کا عندیہ دیا تو آپ نے ان کے استعفے منظور کرلیے؟۔ جس پر راجہ پرویز اشرف نے جواب دیا کہ ایسی بات نہیں ہے، جب پی ٹی آئی کا وفد آیا تو استعفوں کی منظوری کا عمل شروع ہوچکا تھا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میں اب بھی چاہتا ہوں جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے اسمبلی میں آئیں۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے مزید استعفے بھی منظور کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پارٹی قیادت کی طرف سے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی کو آج جمعہ کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے 35 استعفوں کی منظوری کے بعد باقی بچ جانے والے ارکان کی قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے ٹکٹیں بھی بک کروا لی گئی تھیں۔ تازہ پیشرفت کے بعد پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اہم ترین اجلاس اب آج یا کل طلب ہونے کا قوی امکان ہے، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان میں سے پارلیمانی لیڈر کے انتخاب، چیف وہپ سمیت دیگر عہدوں کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی جلد ہی قائد حزب اختلاف کا عہدہ لینے کے لیے باضابطہ درخواست دے گی۔ اس سلسلے میں اسد عمر کو بڑی ذمے داری سونپ دی گئی ہے۔ دوسری جانب سپیکر آفس میں پی ٹی آئی کے دیگر ارکان کے استعفے منظور کرنے کے آپشن پر بھی غور شروع کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے باقی ارکان کے اسمبلی میں واپس جانے کے تناظر میں حکومت نے مزید استعفے منظور کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے قائد حزب اختلاف، پارلیمانی لیڈر اور پی اے سی کے سربراہان کے نام شارٹ لسٹ کرلیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق فخر امام، ریاض فتیانہ اور منزہ حسن کے ناموں پر حتمی غور کیا جا رہا ہے، تاہم اپوزیشن لیڈر، پارلیمانی لیڈر اور چیف وہپ کا حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے۔ سینٹ میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ اسمبلی آنے کا کہتے ہیں تو یہ میدان چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں۔ یہ بھاگتے رہے ہیں۔ اب ان کو کھینچ کر الیکشن میں لیکر آئیں گے۔ پی ڈی ایم الیکشن سے ڈر رہی ہے۔ یہ عوام کا سامنا نہیں کر سکتے۔ الیکشن اور جمہوری حکومت کے علاوہ بہتری کا کوئی حل نہیں۔
قومی اسمبلی
پی ٹی آئی ارکان کو اسلام آباد پہنچنے کی کال قومی اسمبلی کا آج ہونیوالا اجلاس ملتوی
Jan 20, 2023