الیکشن کیلئے سڑکوں پر احتجاج کوئی آپشن نہ ایسا کیس جو   مجھے نا اہل کرے: عمران


لاہور (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) عمران خان نے کہا ہے کہ ملک انتخابات میں تاخیر کا کسی طور متحمل نہیں، نہایت حساس ملکی صورتحال میں انتخابات کی شفافیت کو خطرے میں ڈالنا قوم سے دشمنی کے مترادف ہے، نگران حکومتوں کے قیام کا آئینی تقاضا سنجیدگی سے پورا کرکے عوام کو انتخاب کے ذریعے فیصلے کا بلاتاخیر حق دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز زمان پارک میں نگران وزیراعلی کی نامزدگی کے حوالے سے تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی کے ارکان سے خصوصی ملاقات کے موقع پر کیا۔ چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے حتمی مشاورت کے بعد دو نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے جانے پر اتفاق کیا گیا۔ صاف، شفاف انتخابات کا انعقاد سنجیدہ ترین معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا سامنا کرنے سے خوفزدہ گروہ کو مزید خرابیوں کی اجازت نری حماقت ہوگی۔ عمران خان سے حلیم عادل شیخ نے ملاقات کی۔ سینیٹر اعظم سواتی اور فواد چودھری نے بھی شرکت کی۔ حلیم عادل شیخ نے عمران خان کو  سندھ بلدیاتی انتخابات پر بریفنگ دی۔ عمران خان کو کارکنوں کیخلاف انتقامی کارروائی سے آگاہ کیا گیا۔  چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت بلوچستان کی تنظیم سازی کا اجلاس ہوا۔ الیکشن کی تیاری کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ بلوچستان میں ڈور ٹو ڈور مہم سازی کا جائزہ لیا گیا۔ عمران خان سے اپوزیشن لیڈر سینٹ ڈاکٹر شہزاد وسیم نے ملاقات کی۔ ملک کی سیاسی صورتحال اور پارلیمانی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں ہوا تب بھی سڑکوں پر احتجاج کا آپشن زیر غور نہیں ہے۔ لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر سینئر صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ  ابھی ان کے پاس کئی کارڈز باقی ہیں، کھیلیں گے تو پی ڈی ایم کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے۔ زمان پارک لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے موجودہ معاشی تباہی کا ذمے دار اسحاق ڈار کو قرار دیا اور کہا کہ  انتخابات نہ ہوئے تو سری لنکا جیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ گورنر  پنجاب نے اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد کی ایڈوائس میں انتخابات کی تاریخ نہ لکھ کر آئینی خلاف ورزی کی ہے، گورنر کے اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ علاوہ ازیں بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ جان کو خطرہ ہے، مگر چھپ کر بیٹھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، انتخابات کا سال ہے، انتخابی مہم چلائیں گے، عوامی ریلیوں میں بلٹ پروف سکرین لگانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران انہیں نااہل کرنا چاہتے ہیں ، نئے نئے مقدمے بنا رہے ہیں، لیکن ایسا کوئی کیس نہیں جہاں انہیں نااہل کیا جاسکے۔ عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ معاشی استحکام آزادانہ اور منصفانہ انتخابات سے ہی ممکن ہے، فوری انتخابات نہ ہوئے تو موجودہ اقتصادی صورت حال مزید خراب ہوگی، پاکستان کو سری لنکا کی طرح کے معاشی حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

عمران

ای پیپر دی نیشن