کراچی ( کامرس رپورٹر) پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن (پائما) نے گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد کو ٹیکسٹائل کے درآمدی خام مال کلیئرنس کی میں حائل رکاوٹوں سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کی حامل ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیدواری سرگرمیاں بلارکاوٹ جاری رکھنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹس ( ایل سیز) کی سہولت بحال کی جائے تاکہ درآمدی خام مال کی کلیئرنس ممکن ہوسکے۔پائما کے سینئر وائس چیئرمین سہیل نثار نے گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد کو ارسال کیے گیے ایک خط میں بتایا کہ پولیسٹر فلامنٹ یارن5402.4700، پولیسٹر ٹیکسچرڈ یارن5402.3300، پری اورینٹڈ یارن5402.4600، پولیسٹر اسپن یارن
5509.2100& 5509.5100، پولیسٹر سیونگ تھریڈ5402.6200،ویسکوز فلامنٹ یارن5403.3100، نائیلون فلامنٹ یارن5402.4500، نائیلون ٹیکسچرڈ اسٹریچ یارن5402.3100، 5402.3200 ٹیکسٹائل کا بنیادی خام مال اور اِن پٹ ہیں جن کے بغیر ٹیکسٹائل کی پیداواری سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں۔ان ایچ ایس کوڈز کے اندر متعدد تصریحات ہیں جو یا تو مقامی طور پر تیار نہیں کی جاتیں یا مقامی طلب کو پورا کرنے کے لیے بڑی مقدار میں تیار نہیں کی جاتیں جس کے نتیجے میں ڈاؤن اسٹریم سیکٹر کی خام مال ضروریات کو پورا کرنے کا واحد حل درآمدات ہی ہے۔خط میں مزید بتایا گیا کہ مذکورہ خام مال نہ صرف گھریلو سامان کی تیاری کے لیے استعمال ہوتا ہے بلکہ برآمدی شعبے میں بھی استعمال ہوتے ہیں جو خود کو مکمل طور پر فنانس نہیں کر سکتے لہٰذا پائما ممبران ہی اس مینوفیکچرنگ شعبے کو سہولت فراہم کرتے ہیں۔اس سلسلے میں پائما ممبران کو کمرشل بینکوں کی جانب سے نئے لیٹر آف کریڈٹس کھولنے میں بے جا تاخیر کا سامنا ہے۔مزید برآں بینک شپنگ دستاویزات کی پروسیسنگ میں طویل مدت تک تاخیر کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں ڈیٹینشن اور ڈیمریج چارجز کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ مقامی مارکیٹ میں مذکورہ خام مال کی بھی قلت پیدا ہو رہی ہے۔سہیل نثار نے گورنر اسٹیٹ سے ایل سیز کھولنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ کلیئرنس کے منتظر درآمدی خام مال کی کلیئرنس کے لیے کمرشل بینکوں کو ہدایت جاری کریں اور بیان کردہ ایچ ایس کوڈز کے حامل خام مال کی کلیئرنس کے لیے ایل سیز کھولنے کے احکامات جاری کریں۔اس ضمن میں پائما ممبران کی جانب سے گورنر اسٹیٹ بینک کے اقدامات کو بہت زیادہ سراہا جائے گا۔