اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے نصابی کتب میں غلطیوں کیخلاف درخواست میں سیکرٹری تعلیم اور چیئرمین فیڈرل بورڈ کو طلب کر لیا۔گذشتہ روز خاتون وکیل کی نصاب کی عدم نگرانی اور سٹینڈرڈ آف ایجوکیشن ایکٹ پر عملدرآمد کیلئے دائر درخواست پر سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیاکہ نصاب میں غلطیاں بھی موجود ہیں بچوں کو پڑھاتے نظر آیا، دوران سماعت فریقین کے وکلاء کی جانب سے عدالتی سوالات کا جواب دینے میں ناکامی پر چیف جسٹس نے برہمی. کااظہار کرتے ہوئے استفسار کیاکہ نصاب ڈیزائن کون کرتا ہے،اس پر فیڈرل بورڈ کے وکلاء سمیت لا افسران کوئی جواب نہ دے سکا، چیف جسٹس نے کہاکہ آپ لوگوں کو اپنے کیس کا ہی پتہ نہیں؟،سادہ سا سوال پوچھا ہے بتا دیں کون نصاب تیار کرتا ہے؟،درخواستگزار نے بھی یہی کہا ہے کہ اسے پتہ نہیں چل رہا کون نصاب بنا رہا ہے،آپ لوگوں کو کچھ پتہ نہیں کہ کون نصاب بنا رہا ہے تو سیکرٹری کو بلاتے ہیں،عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔