اسلام آباد(آئی این پی) رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 17.13 ارب ڈالر رہا،پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر نے 8.73 ارب ڈالر کا زرمبادلہ کمایا، درآمدی ٹیرف میں کمی برآمدات کو زیادہ مسابقتی بنانے کے قابل بنائے گی، برآمدات میں اضافہ پاکستان کو کرنٹ اکاونٹ کے بحران سے نکلنے میں مدد دے سکتا ہے، برآمدی مسابقت بڑھانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کو ختم کرنے کی ضرورت۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق درآمدی ٹیرف میں کمی برآمدات کو زیادہ مسابقتی بنانے کے قابل بنائے گی جس سے مہنگائی اور کاروبار کرنے کی لاگت میں کمی آئے گی۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے ریسرچ فیلو محمد ذیشان نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ برآمدات میں اضافہ ہی واحد پائیدار حل ہے جو پاکستان کو کرنٹ اکاونٹ کے بحران سے نکلنے میں مدد دے سکتا ہے کیونکہ جمود کا شکار برآمدات تجارتی خسارے کو بڑھاتی ہیں۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ جولائی تا دسمبرکے دوران تجارتی خسارہ 17.13 بلین ڈالر رہا۔ ذیشان نے کہا کہ نئی برآمدی اشیا کا اضافہ موجودہ برآمدی پورٹ فولیو کے ساتھ ساتھ مقامی صنعت کو سستا خام مال دستیاب کرنے سے تجارتی خسارے کو تجارتی سرپلس میں تبدیل کرنے میں مدد ملے گی جس سے اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ درآمدی اور مقامی مداخل کا صحیح امتزاج اعلی معیار کی برآمدی مصنوعات کو نئی منڈیوں کو تلاش کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ اعلی درآمدی ٹیرف برآمدی مسابقتی صنعت کو روکتا ہے اور مقامی صنعت کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ذیشان نے کہا کہ پاکستان میں مینوفیکچرنگ انڈسٹری خدمات اور زراعت کے شعبوں کے مقابلے میں زیادہ زرمبادلہ کماتی ہے۔ مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے اندر، ٹیکسٹائل کا شعبہ برآمدی صنعت میں سرفہرست ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی جانب سے 8.73 بلین ڈالر کا زرمبادلہ کمایا گیا۔