تحریک انصاف کا مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کرنے پر ردِعمل

 تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ پہلے کہتے تھے جب تک ارکان پیش نہ ہوں استعفے قبول نہیں ہوں گے۔اب ارکان کی پیشی کے بغیر استعفے منظور کیے گئے،سارے اقدامات پری پول ریگنگ کے لیے کیے جارہے ہیں۔ اے آر وائے نیوز سے گفتگو میں فرخ حبیب نے استعفے مںظور کرنے پر ردعمل میں کہا کہ قومی اسمبلی میں ہماری واپسی کے اعلان پر انہوں نے ہلچل شروع کر دی۔ حکومت کو سب سے بڑا خوف عمران خان کی مقبولیت کا ہے،پی ڈی ایم کا کوئی لیڈر عمران خان کا مقابلہ کرنے کو تیار نہیں۔استعفوں کا معاملہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے،یہ سیاسی جماعتیں نہیں اقتدار پر قابض ٹولہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ راجہ ریاض کو بچانا ہے اور اپنی مرضی کا نگراں سیٹ اپ لانا ہے،پی ڈی ایم جو مرضی کر لے ان کے بدنیتی پر مبنی فیصلے کبھی کارآمد نہیں ہوں گے۔ ان کے لوگ بھی اب حکومت کے ساتھ موجود نہیں،اعتماد کے ووٹ کی باری آئی گی تو انہیں اپنے نمبرز پورے کرنے ہوں گے۔ یاد رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے مزید 35 اراکین کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔پی ٹی آئی کے منظور شدہ استعفے الیکشن کمیشن کو بھجوا دئیے گئے،الیکشن کمیشن ان استعفوں پر مزید کارروائی کرے گا۔ملیکہ بخاری،عندلیب عباس،حیدر علی خان،عامر کیانی،محبوب شاہ،خسرو بختیار اور فخر امام کے استعفے منظور کیے گئے ہیں،بشیر خان،کرامت علی کھوکر اور عاصمہ قدیر کے استعفے بھی منظور کر لیے گئے۔ دیگر ارکان جن کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں سلیم رحمان،صاحبزادہ صبغت اللہ،شیر اکبر خان ،علی خان جدون اور مجاہد علی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے عثمان ترکئی اور ارباب عامر ایوب کے استعفے بھی منظور کر لیے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن