لاہور(سپورٹس رپورٹر)نیوزی لینڈ سے چوتھے ٹی ٹونٹی میچ میں شکست کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کے کپتان شاہین آفریدی نے کہا کہ یہاں پر 170 رنز فائٹنگ سکور ہوتا۔ ہم نے میچ میں کئی مواقع ضائع کیے۔جس طرح محمد رضوان نے آغاز فراہم کیا اس کا بعد میں فائدہ نہیں اٹھا سکے ۔ انہوںنے کہا کہ مڈل اوورز میں وکٹیں نہ ملنا بھی نقصان دہ ثابت ہوا۔ میں آغاز کے اوورمیں وکٹیں حاصل کرنے کی کوشش کی جس میں کامیاب رہا ۔ اگر مواقع سے فائدہ اٹھاتے تو میچ جیت سکتے تھے ۔ وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے مڈل اوورز میں وکٹیں نہ ملنے کے سوال پر کہا کہ شاہین نے پاور پلے کے دوران تین وکٹیں لیں لیکن دیگر بائولرز کو ایک وکٹ بھی نہیں مل سکی جو سوالیہ نشان ہے۔ مڈل اوورز میں وکٹیں نہ ملنے کے بارے میں بائولنگ کوچ عمر گْل زیادہ بہتر جواب دے سکتے ہیں، بیچ میں وکٹیں نہیں آرہیں اس وجہ سے فاسٹ بائولرز کی کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔وکٹ کیپر بیٹر نے بنگلہ دیش میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ٹیم کی شکست کو جواز دیتے ہوئے کہا کہ روٹیشن پالیسی کے تحت کمبینشن بنانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن رزلٹ ہمارے حق میں نہیں آرہے جس کا دکھ ہے، مجھے بھی ہار پسند نہیں ہے لیکن ایشیائی کنڈیشنز میں کینگروز اور کیویز کو بھی شکست ہوتی ہے۔ افتخار احمد نے مجھے کہا کہ یہ پچ 150 رنز بنانے والی ہے یہاں زیادہ سکور نہیں بنے گا، باقی عزت اور ذلت دینے والی ذات اللہ تعالیٰ کی ہے۔ محمد رضوان نے ناکامیوں کی ایک وجہ ٹاپ آرڈر میں تبدیلی قرار دیدی اور کہا کہ اوپننگ تبدیل کرنے سے ٹیم کا نقصان ہوا ہے۔ بابر اعظم اور میری اوپننگ اچھی جارہی تھی، بابر اعظم نے بڑے دل کا مظاہرہ کرکے اپنی جگہ چھوڑ دی ہے۔