لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدراک کے خلاف درخواستوں پر جوہر ٹاؤن میں دوبارہ خلاف ورزی کرنے والے کیفے سیل کرنے کا حکم دیدیا، عدالت نے 26 جنوری کو عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے خلاف ورزی پر کیفوں کو 2 لاکھ ر وپے جرمانہ کریں، دوسری خلاف ورزی پر کیفے کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے ،تیسری خلاف ورزی پر کیفوں 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے ،چوتھی بار خلاف ورزی پر کیفوں کو مستقل طور پر سیل کردیا جائے۔ سرکاری وکیل کی جانب سے رپورٹ جمع کروائی گئی کہ ڈی سی ، کمشنر اور ڈی جی ایل ڈی اے کی جانب سے ایل ڈی اے ایونیو اور ماڈل ٹاؤن ایریا میں پودے لگائے جائینگے ، ممبر جوڈیشل کمشن نے کہا کہ لیسکو والے درختوں کو کاٹ رہے ہیں، عدالت نے کہا آپ لیسکو کو انفارم کریں کہ وہ ایسا نہ کرے لیسکو کو پیغام دیں کہ پی ایچ اے کو ساتھ مل کر کام کریں،پی ایچ اے والے تو ہائیکورٹ سے پودے لیکر گئے ہیں اور کسی کے گھر میں لگائے۔ درخواست گزار وکیل نے کہا کہ ایم اے او کالج گراؤنڈ میں پھلوں کے درخت لگائے جاسکتے ہیں۔ استدعا ہے کہ ایسا قانون بنا دیں کہ ایک درخت کو کاٹنے پر 5 پودے لگائیں جائیں۔ درخواست گزار نے کہا کہ درخت کاٹنے پرصرف ایف آئی ار نہ دی جائے بلکے اسکی جگہ پودے لگانا کا حکم دیا جائے،خا لی پلاٹ پر پی ایچ اے کو ہدایت دی جائے کہ وہاں پودے لگائیں جائیں ،پی ایچ اے کو چاہیے کہ پودے لگانے والوں کو انعام دیا جائے ۔ وکیل نے کہا کہ طلب علموں کو الیکٹرک بائیک دینی چاہیے جس پر عدالت نے کہا کہ اس کیلیے بیٹری چارجنگ پوائنٹ کھولنے پر توجہ دینا ہوگی۔ ممبر واٹر کمشن نے کہا جوہر ٹاؤن میں 94 کیفے خلاف ورزی کرتے نظر آئے ہیں، اے سی ماڈل ٹاون کو اطلاع دی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی، کہتے ہیں انکے پاس پولیس کی نفری نہیں ہوتی ہے، خلاف ورزی کرنیوالے کیفوں کی مانیٹرنگ کیلئے ٹاسک فورس بنانی چاہیے۔