تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم عدالت کے سامنے اس لئے پیش ہوتے ہیں کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ مقدمے جھوٹے ہیں، ایک شخص عدالتوں کو جوابدہ نہیں ہونا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ جو لانگ مارچ لائے، جناح ہاؤس پر حملہ کیا، وہ دوسروں پر دہشتگری کا مقدمہ کرتے ہیں، جنہوں نے لاڈلا بنایا تھا اب وہ بھی خمیازہ بھگت رہے ہیں۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پاس غربت، مہنگائی اور لوڈشیڈنگ سے نجات کا فارمولہ ہے، 8 فروری کو عوام شیر پر مہر لگائیں گے، پاکستان کے نوجوان کو ایک خوشحال مستقبل ملے گا۔سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے مریم اورنگزیب نے کہا کہ آئی پی پی سے سیاسی اتحاد کیا ہے، ٹکٹیں نہیں دیں، پولیٹیکل الائنس کا یہ مطلب نہیں کہ ٹکٹیں دی گئی ہیں۔قبل ازیں اشتعال انگیز گفتگو کرنے کے مقدمے میں لیگی رہنما مریم اورنگزیب اورمیاں جاوید لطیف سمیت دیگر کے خلاف کیس پر سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج نوید اقبال نے کی۔لیگی رہنما مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف حاضری کیلئے عدالت میں پیش ہوئے،مریم اورنگزیب ، جاوید لطیف، راشد خان ، سہیل احمد کی عدالت میں حاضر مکمل کی گئی۔جاوید لطیف کی وکیل نے بریت کی درخواست پر دلائل دینا شروع کر دئیے۔مقدمہ مدعی نے بیان دیا کہ مجھے علم نہیں میری مدعیت میں کیسے ایف آئی آر درج ہوئی۔وکیل جاید لطیف نے کہا کہ مدعی اس مقدمے سے مکمل لاعلم ہے،ایف آئی آر میں مدعی مقدمے کا نہ ایڈریس ہے نہ فون نمبر ہے،جاوید لطیف پر جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا۔ عدالت نے مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف سمیت دیگر ملزمان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ آج ہی فیصلہ جاری کر دیں۔یاد رہے کہ لیگی رہنماؤں کیخلاف تھانہ گرین ٹاؤن میں 2022 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔