سیالکوٹ (نامہ نگار) سول جج سیالکوٹ شفقت شہزاد راجہ نے پنجاب حکومت کی طرف سے پولیس مقابلہ، ہوائی فائرنگ کے الزامات واپس لینے کے بعد وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سید افتخار الحسن ظاہرے شاہ اور منور گل اور دیگر کے خلاف نو سال پرانا مقدمہ داخل دفتر کر دیا۔ پانی وبجلی کے وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف، رکن قومی اسمبلی سید افتخار الحسن شاہ اور رکن صوبائی اسمبلی منور علی گل، سابق ممبران صوبائی اسمبلی محمد منشاءاللہ بٹ، ادریس احمد باجوہ اور اشفاق وائیں، سید حسنات الحسن شاہ، شجاعت علی پاشا، حسن حسین سمیت چار سو سے زائد افراد کے خلاف پرویز مشرف کے دور اقتدار میں گیارہ مئی 2004ءکو تھانہ بمبانوالہ کی حدود میں لاہور کیلئے ایک بڑا جلوس لے جاتے ہوئے اوٹھیاں چیک پوسٹ پر ہنگامہ آرائی کرنے، پولیس کے ایس ایچ او ذوالفقارچٹھہ کو مارنے کی کوشش کرنے اور ہوائی فائرنگ کرنے کے علاوہ حکومت کے خلاف نعرے بازی سمیت مختلف الزامات کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا اور اس مشہور مقدمہ میں حالیہ انتخابات سے قبل خواجہ آصف سمیت دیگر گیارہ ملزمان نے عبوری ضمانتیں کروائی تھیں تاہم اب پنجاب پبلک پراسکیوشن ڈیپارٹمنٹ نے یہ مقدمہ واپس لینے کی عدالت سے تحریری استدعا کی تھی۔ فاضل جج نے سماعت کے دوران ملزمان کے خلاف مقدمہ میں عائد کئے گئے تمام الزامات واپس لینے کی استدعا کو منظور کرتے ہوئے کیس کو داخل دفتر اور ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا۔ سیالکوٹ میں پنجاب پراسیکوشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کسی بھی مقدمہ کو واپس لئے جانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
پنجاب حکومت نے خواجہ آصف، منشا بٹ سمیت 11 رہنماوں کے خلاف بلوے کا مقدمہ واپس لے لیا
Jul 20, 2013