کراچی (راشد نور/ خصوصی رپورٹر) ممتاز ایٹمی سائنسدان اور تحریک تحفظ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر عبد القدیر خان نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد آپریشن اپنوں کی معاونت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ان سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ آزاد صدارتی امیدوار کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کوئی بھی صدر باعزت طریقے سے نہیں گیا، میں یہاں عزت سے ہوں۔ پاکستانیوں نے جو عزت دی وہ کسی بھی صدر سے ہزار درجہ بہتر ہے۔ ڈاکٹر قدیر نے کہا کہ کراچی میں سرجیکل آپریشن کی ضرورت ہے۔ پولیس اور رینجرز ناکام ہوچکی ہیں اب فوج کے ذریعے سرجیکل آپریشن کرنا ضروری ہے۔ وہ مقامی ہوٹل میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ ڈاکٹر عبد القدیر خان نے کراچی میں دو تقریبات میں شرکت کی۔ میڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایٹم بم محفوظ ہاتھوں میں ہے ایسا نہیں کہ چار ہیلی کاپٹر آئیں اور اٹھاکر لے جائیں۔ ڈاکٹر قدیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر نجومی ہوتا تو مشرف کے گلے میں پھندا دیکھتا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے ایٹم بم بنانے کا کہا گیا تھا وہ میں نے بنا دیا۔ اگر بجلی بنانے کا کہا جاتا تو بجلی بھی بناکر دے دیتا دو ارب کی لاگت سے پاکستان کی سلامتی کا مسئلہ ایٹم کی صورت میں حل کردیا۔ بجلی کے لئے ابھی تک کسی نے نہیں کہا اگر اس مسئلے پر ہمیں اختیارات دیئے گئے تو اس مسئلے کو بھی حل کردیں گے۔ قبل ازیں وفاقی اردو یونیورسٹی میں قائداعظم رائٹرز گلڈ کے زیر اہتمام ڈاکٹر معین الدین احمد کی تین کتابیں ہم وہ نہیں ‘ رخش خیال اور اے ٹیکسٹ بک آف ویجٹیشن ایکولوجی کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر معین الدین احمد کو ان کی کتابوں پر مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ لوگ ان کی کتاب سے استفادہ کریں گے۔ ادھر سوسائٹی فار ایجوکیشنل ویلفیئر کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبد القدیر خان نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کو تجارت بنادیا گیا ہے۔