اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نواز حکومت نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا اور ایک مرتبہ پھر سیاسی انتقامی کارروائیاں کرنے اور میڈیا کے ذریعے پاکستان پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کے راستے پر چل پڑی ہے جیسا کہ 1990ءکے عشرے میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا خیبر پی کے دو سابق صوبائی وزراءکو نیب کی جانب سے اوگرا کیس میں طلب کرنے کی خبروں سے ایسا لگتا ہے حکومت نے یہ خبریں خصوصی مقاصد حاصل کرنے کے لئے پلانٹ کی ہیں تاکہ پیپلز پارٹی کی استقامت کا اندازہ لگایا جائے۔ نواز شریف حکومت احتساب بیورو کے سابق سربراہ سیف الرحمان کے ہتھکنڈوں کو دوبارہ استعمال کرنا چاہتی ہے جس کے اوچھے ہتھکنڈوں کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کارملک سے بھاگ گئے تھے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا وہ انتقامی کارروائیوں سے باز رہے، کیونکہ پاکستان پیپلز پارٹی ایسے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والی نہیں۔ دریں اثناءوقت نیوز سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات صوبوں کا معاملہ ہے صوبوں کو اپنا اور عدلیہ کو اپنا کام کرنا چاہئے ایک دوسرے کی حدود میں ڈکٹیشن نہیں دینی چاہئے ادارے ملکر کام کریں تو ہر سسٹم درست رہے گا ۔ عدالت کو اتنی گہرائی میں نہیں جانا چاہئے انہوں نے کہا بلدیاتی انتخابات ضرور ہوں گے سندھ میں بلدیاتی انتخابات 1979ءکے تحت ہوں گے جس میں ردوبدل کیا جائے گا۔ ایک سوال پر کہا کہ صدارتی الیکشن 6 کو ہوں یا 12 اگست کو ہمارے لئے مسئلہ نہیں۔ رانا بھگوان داس چیئرمین نیب کیلئے موزوں ترین شخصیت ہیں ان کے بطور چیئرمین نیب تقرر کیلئے آرڈیننس لایا جا سکتا ہے۔