بجلی کی بندش جاری، شیخوپورہ میں مظاہرے، بوریوالہ: ٹی ایم اے آفس کے باہر دھرنا

لاہور (نامہ نگاران) بجلی کی بندش کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا اور وہ سراپا احتجاج بنے رہے، لوڈشیڈنگ سے کاروبار بھی متاثر ہوئے، کئی علاقوں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ لوڈشیڈنگ کیخلاف شیخوپورہ میں 2 مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ بوریوالا میں تاجروں، وکلا، سول سوسائٹی اور دیگر نمائندہ شہری تنظیموں نے احتجاج کیا اور ٹی ایم اے آفس کے باہر دھرنا دیا۔ شیخوپورہ سے ہمارے نامہ نگر کے مطابق بارش کے باعث موسم خوشگوار ہونے پر بھی شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں 12 تا 14گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ رہی جس کے خلاف بھکھی روڈ سمیت دو مقامات پر شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور نعرے بازی کی، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ شیخوپورہ کے وسطی علاقوں میں بازار کو دوبارہ سرگودھا روڈ فیڈر میں شامل کیا جائے اور بھکھی روڈ کا فیڈر بھی تبدیل کیا جائے۔ بوریوالا سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور اسکے گردونواح میں 16 سے 18 گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف انجمن تاجران، کریانہ ایسوسی ایشن، بار ایسوسی ایشن، انجمن آڑھتیاں غلہ منڈی و سبزی منڈی، سول سوسائٹی اور نمائندہ شہریوں نے کالج روڈ پر ٹی ایم اے آفس کے باہر احتجاجی دھرنا دیا رہنمائوں نے کہا کہ اگر حکومت نے 5 جولائی تک غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کو ختم نہ کیا تو پورے ضلع میں مکمل شٹرڈائون ہڑتال اور مکمل پہیہ جام کردیں گے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں بجلی کے ساتھ اب سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ بھی شدت اختیار کر گئی۔ شہریوں نے سوئی گیس حکام کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، عورتیں بھی گھروں سے نکل آئیں اور حکومت کو جھولیاں اٹھاکر بددعائیں دیتی رہیں۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ نے کاروبار شدید متاثر ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...