اسلا آباد (بی بی سی) پاکستان، افغانستان اور یو این ایچ سی آر حکام کے درمیان منگل کو مری میں سہ فریقی اجلاس ہوا جس میں پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی پاکستان میں قیام کی تاریخ میں توسیع اور ان کی رضاکارانہ واپسی پر بات چیت ہوئی۔ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی سٹیٹ اینڈ فرنٹیئر ریجن کے وزیر جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ، افغانستان کی طرف سے مہاجرین کے وزیر سید حسین عالمی بلخی اور یواین ایچ سی آر کی پاکستان اور افغانستان میں سربراہان نے شرکت کی۔ یواین ایچ سی آر پاکستان کی ترجمان دنیا اسلم خان نے بی بی سی کو بتایا کہ اس اجلاس میں دونوں حکومتوں نے ایک دوسرے کو بریف کیا۔ پاکستان نے اجلاس کو افغان پناہ گزینوں کے معاملے کے حل بارے میں پیش رفت سے آگاہ کیا جبکہ افغان حکومت نے ان پناہ گزینوں کی وطن واپسی اور ان کی آبادکاری کے حوالے سے ہونے والے اقدامات کے بارے میں اجلاس کو بریف کیا۔ اجلاس میں باضابطہ طور پر پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کے قیام کی آخری تاریخ میں 6 ماہ کی توسیع اور رضاکارانہ طور پر واپس جانے والے ان پناہ گزینوں کو دی جانے والی رقم کو بڑھانے پر دستخط کیے گئے۔ یاد رہے وزیراعظم نوازشریف نے گذشتہ ماہ ملک میں مقیم افغان پناہ گزینوں کے قیام کی آخری تاریخ میں 6 ماہ کی توسیع کر دی تھی۔ یواین ایچ سی آر کے مطابق اس وقت پاکستان میں لگ بھگ 15 لاکھ افغان پناہ گزین مختلف علاقوں میں مقیم ہیں۔ تاہم اتنی ہی تعداد میں غیرقانونی طور پر آباد افغان پناہ گزیں پاکستان میں موجود ہیں۔
سہ فریقی اجلاس، افغان مہاجرین کے قیام میں 6 ماہ توسیع کے معاہدے پر دستخط
Jul 20, 2016