اسلام آباد (این این آئی) قومی کشمیر کانفرنس نے کہا ہے بھارتی تشدد اور ظلم و ستم کشمیریوں کو ان کی منزل سے نہیں ہٹا سکتا۔ مقبوضہ کشمیر میں جب تک خون ریزی بند نہیں ہوتی اس وقت تک بھارت کے ساتھ ہر طرح کا تجارتی بائیکاٹ کیا جائے، مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ ان خیالات کا اظہار یوم الحاق پاکستان کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مختلف سیاسی رہنمائوں نے کیا۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل میں موثر انداز میں اجاگر کرنے سے اس مسئلہ کو حل کیا جا سکتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے پوری قوم میں بھرپور اتحاد اور یکجہتی ہو اور آل پارٹیز کانفرنس کا خصوصی اجلاس بلا کر پارلیمنٹ سے اس معاملے پر متفقہ منظوری لی جائے۔ راجہ ظفر الحق نے کہا بھارت کے ساتھ فاصلہ رکھنا پڑے گا۔ پاکستان کو کشمیر کے مسئلہ پر ڈٹ جانا ہو گا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا آزادی کی تحریکوں کو دہشت گردی کے زمرے میں لایا جا رہا ہے آج کل دہشت گردی کے خلاف جنگ اولین ترجیح بن گئی ہے اور مسئلہ کشمیر پیچھے رہ گیا ہے۔ بھارت مذاکرات کرنے کو تیار ہی نہیں ہمیں جارحانہ رویہ اختیار کرنا ہو گا اور مسئلہ کشمیر کا حل نکالنا ہو گا۔ ہمیں دنیا میں دوستیاں اور دشمنیاں کشمیر کے ایشو کے حوالے سے کرنی ہونگی۔ اعجاز الحق نے کہا مسئلہ کشمیر پر کوئی سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ شیریں رحمن نے کہا مسئلہ کشمیر کا حل بظاہر مشکل ہے لیکن اس مسئلہ کے حل سے ہی خطے میں پائیدار امن قائم ہو گا۔ اس موقع پر جاری بیان میں متفقہ طور پر کہا گیا کہ کشمیر میں بھارت خون ریزی بند کرے، رائے شماری کے ذریعے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کی آزادی دی جائے۔